پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طورپر سول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں، مزید مشاورت کا فیصلہ
اسلام آباد میں سیاسی صورتحال
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی اکثریت فوری طور پر سول نافرمانی تحریک کی حامی نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رہنماؤں اور کور کمیٹی کی سول نافرمانی تحریک پر مشاورت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع کے خلاف وارنٹ گرفتاری کا کیا مطلب ہے؟
کی جماعت کی حکمت عملی
ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی رہنماؤں کی اکثریت فوری طور پر سول نافرمانی تحریک کی حمایت نہیں کرتی، اور دسمبر میں اس تحریک کے بجائے پہلے پارٹی لائحہ عمل طے کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی اپنی انا کو قومی مفادات سے بڑا سمجھتے ہیں، این آر او نہیں ملے گا، نہیں ملے گا: طلال چودھری
پارٹی ارکان کا موقف
ارکان کا مؤقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے تحریک کی کال چند دن کیلئے مؤخر کرنے کا کہا جائے۔ پارٹی قیادت 24 نومبر کے احتجاج کے نتائج کے بعد دوبارہ اپنی حکمت عملی تیار کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلا ٹی ٹوئنٹی، ساوتھ افریقہ نے پاکستان کو جیت کے لیے ہدف دے دیا
ملاقات اور مشاورت
پارٹی ذرائع نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد، کال پر پارٹی قیادت دوبارہ مشاورت کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کو احتجاج میں شرکت نہ کرنے والے رہنما خود کو پارٹی سے علیحدہ سمجھیں، عمران خان
علیمہ خان کے بیانات
خیال رہے کہ چند روز قبل بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو پھر سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
عمران خان کی مہلت
عمران خان نے اپنے مطالبات کے لیے 14 دسمبر تک کا وقت دیا ہے۔