فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کا کیس،زیرحراست افراد کی عام جیلوں میں منتقل کرنے کی لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد
سپریم کورٹ کی سماعت: فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کا کیس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس میں زیرحراست افراد کی عام جیلوں میں منتقلی کی لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور سی ایم ہاؤس سے علی امین گنڈا پور کی قیمتی چیزیں غائب ہو گئیں
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ یہ سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تشکیل دیئے گئے سات رکنی آئینی بنچ نے کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے آج کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، جس میں بتایا گیا کہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث صحت کی خرابی کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلی مریم نواز اور آئی جی پنجاب کیخلاف اربوں روپے کا ہرجانہ کیس دائر، بڑی خبرآگئی
لطیف کھوسہ کی درخواست
آئینی بنچ نے لطیف کھوسہ کی زیر حراست افراد کی عام جیلوں میں منتقلی کی استدعا مسترد کردی۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ عام جیلوں میں زیر حراست افراد سے کم از کم ملاقات ہوسکتی ہے۔ جسٹس امین الدین نے اس پر کہا کہ ملاقات کے حوالے سے اٹارنی جنرل پہلے ہی یقین دہانی کر چکے ہیں، اور ہمیں فی الحال مقدمہ سننے پر توجہ دینی چاہیے۔
سماعت کی آئندہ تاریخ
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔