سپریم کورٹ؛بانی پی ٹی آئی کی 9مئی کے جوڈیشل تحقیقات کی درخواست باضابطہ سماعت کیلئے منظور
سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے جوڈیشل تحقیقات کی درخواست باضابطہ سماعت کے لیے منظور کر لی اور رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر دیئے۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگا کر دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کا پہلا اجلاس، وزیر اعلیٰ کا میرٹ یقینی بنانے کا حکم
عدالت کی کارروائی
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی جانب سے حامد خان عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ کیا حکومت اس کیس کو چلانا چاہتی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جی حکومت سنجیدگی سے درخواست کی پیروی کرے گی۔ 25 مئی کے لانگ مارچ میں عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے وکلا کی ملاقات کے لیے عدالت کی جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت
ججز کا تبصرہ
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اگر نوٹس کیا تو بانی پی ٹی آئی کو یہاں پیش بھی کرنا پڑے گا۔ جسٹس امین الدین نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مشورہ دیا کہ اس حوالے سے ہدایات لے لیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ توہین کا معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہوتا ہے، آپ کیوں جذباتی ہو رہے ہیں؟ عدالت آپ کو راستہ دکھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج: گنڈا پور کی قیادت میں قافلہ پنجاب میں داخل، جڑواں شہر مکمل سیل
وکلاء کا موقف
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جواب جمع کرایا ہے۔ عدالت کا زبانی حکم بانی پی ٹی آئی تک نہیں پہنچ سکا تھا، موبائل سروس کی بندش کے باعث وکلا کا رابطہ بھی نہ ہو سکا۔ جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی کو نوٹس ہوا تھا؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جی نوٹس موصول ہونے پر ہی جواب جمع کرایا ہے، توہین عدالت کا نوٹس نہیں تھا بلکہ صرف جنرل نوٹس تھا۔
سماعت کا مستقبل
سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بنچ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔