حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا ۔۔۔؟ فیصل واوڈا نے اہم “مشورہ ” دیدیا

حکومت کو مضبوط کرنے کے مشورے
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا؟ سینیٹر فیصل واوڈا نے اہم "مشورہ" دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: جے یوآئی نے حکومت سے کس کو چیف جسٹس بنانے کا کہا تھا؟ اسلم غوری نے بتادیا
سینیٹر فیصل واوڈا کا موقف
سینیٹر فیصل واوڈا نے "دی نیوز" کے انصار عباسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے ان کی ملاقاتوں کا مقصد شہباز شریف کی حکومت کو کمزور کرنا یا انہیں ہٹانا نہیں۔ صرف یہ چاہتے ہیں کہ حکومت اپنے تمام اتحادیوں کے مینڈیٹ کا احترام کرے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایجنڈا نظام مضبوط کرکے پاکستان کی خدمت کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
احتجاج اور دھرنوں کا خاتمہ
سینیٹر فیصل واوڈا نے یہ پیشکش بھی کی کہ وہ احتجاج اور دھرنوں کی سیاست کے خاتمے کیلئے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے پل کے طور پر کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں اسٹیبلشمنٹ نے یہ سب کرنے کیلئے کہا ہے، تو واوڈا نے جواب دیا کہ انہیں ایسا کرنے کیلئے کچھ نہیں کہا گیا، نہ ہی یہ کہا گیا ہے کہ یہ سب نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: قیامت کی نشانی؟ بھارتی لڑکی کی اپنے باپ سے مبینہ شادی کی ویڈیو وائرل
اتحادیوں کا احترام ضروری
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت دیگر اتحادی جماعتوں (پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، بی اے پی) کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کرتی تو وہ غیر مقبول رہے گی۔ اگر حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو اسے نہ صرف اپنے تمام اتحادیوں بلکہ اپوزیشن کے مینڈیٹ کا بھی احترام کرنا ہوگا۔ ان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقاتوں نے حکومت میں موجود کئی لوگوں کو پریشان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی دفاعی تجزیاتی ویب سائٹ نے ایس 400 کی تباہی کو پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا
پاکستان کا خوشحال مستقبل
"جنگ" کے مطابق پی ٹی آئی کے حوالے سے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پارٹی ڈیل کیلئے بے تاب بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کے آغاز کیلئے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں، کیونکہ پاکستان اور اس کے عوام کے خوشحال مستقبل کیلئے احتجاج، دھرنوں اور تشدد کی سیاست ختم ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ عمران خان کی جان کو ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پی ٹی آئی میں شامل کچھ لوگوں سے خطرہ ہے۔
آنے والے رابطے
سینیٹر فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ آنے والے دنوں اور ہفتوں میں وہ دیگر سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں بشمول ٹی ایل پی، جماعت اسلامی، محمود خان اچکزئی، سردار اختر مینگل، خالد مگسی اور دیگر سے ملاقات کریں گے۔