ہاوسنگ سکیم میں اربوں روپے کا مبینہ فراڈ: سابق سینیٹر وقار احمد خان گرفتار

نیب کی جانب سے سابق سینیٹر کی گرفتاری
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) نے زیر تفتیش پاک عرب ہاوسنگ سکیم میں اربوں روپے کے گھپلے میں سابق سینیٹر وقار احمد خان کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: خط لکھنے والے 6 ججز کی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
گرفتاری کی وجوہات
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق سینیٹر وقار احمد خان کو نجی ہاوسنگ سکینڈل میں 6 ارب روپے کے مبینہ فراڈ پر گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جو لوگ فوج مخالف باتیں کرتے تھے کیا ان کا احتساب نہیں ہونا چاہئے؟ ڈی جی آئی ایس پی آر
عدالتی کارروائی
لاہور ہائی کورٹ نے ملزم وقار احمد خان کی ایک روزہ حفاظتی ضمانت کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر عائد اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر جنگ چھڑ گئی تو بھارت کا نقصان پاکستان سے کہیں زیادہ ہوگا، خواجہ سعد رفیق
گرفتاری کا عمل
اس کے بعد نیب لاہور نے پولیس کی مدد سے سابق سینیٹر کو لاہور ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا۔
گرفتاری سے قبل تقریباً 4 گھنٹے تک ملزم وقار احمد خان کمرہ عدالت میں موجود رہے، جبکہ نیب ٹیم، پولیس اور فراڈ کے متاثرین کمرہ عدالت کے باہر انتظار کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف آج متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے
ملزم کا موقف
ملزم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ فراڈ سے میرا کوئی تعلق نہیں، میں نے نیب کے سامنے خود سرنڈر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرینہ کپور کا کرشمہ کپور اور سلمان خان سے متعلق بڑا انکشاف
مزید قانونی چالیں
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیر تفتیش پاک عرب ہاوسنگ سکیم کے اربوں روپے کے گھپلے میں سابق سینیٹر وقار احمد خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کی تھی۔
ملزم اپنے وکیل کے ہمراہ جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیا باجوہ پر مشتمل بینچ کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: فضاء میں ہلکی ہلکی خنکی اتر آئی تھی، یکدم باہر شور مچ گیا، سب دروازے کی طرف گئے تو دیکھا گھوڑا خالی تانگے کو لے کر سرپٹ سڑک پر بھاگا جا رہا تھا
نیب کا الزام
نیب پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہاوسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کے عوض عوام سے لوٹی گئی رقم کی واپسی کے لیے ملزم کو تحویل میں لینا ضروری ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق سینیٹر کی درخواست ضمانت خارج کر دی، تاہم وہ گرفتار کیے جانے سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر ہاؤس سندھ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیے ہزاروں کا عوامی اجتماع لوگ کیا کہتے ہیں؟ آپ بھی دیکھیے
ماضی میں کوششیں
اس سے قبل احتساب عدالت نے بھی وقار احمد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، تاہم وہ نیب کے ہاتھوں بھی گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے تھے۔
دھوکہ دہی کے الزامات
نیب نے الزام لگایا کہ ملزم نے لوگوں سے رقم وصول کرنے کے باوجود انہیں پلاٹ دینے سے انکار کیا۔ یہ بیان میں کہا گیا کہ سوسائٹی نے دستیاب پلاٹس سے زیادہ فائلیں بیچ کر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دیا۔
اس میں الزام لگایا گیا کہ سابق سینیٹر نے پاک عرب سوسائٹی فیز ٹو کی فائلیں خریدنے والوں سے 10 ارب روپے وصول کیے، جبکہ یہ منصوبہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے منظور شدہ بھی نہیں تھا۔