ہاوسنگ سکیم میں اربوں روپے کا مبینہ فراڈ: سابق سینیٹر وقار احمد خان گرفتار

نیب کی جانب سے سابق سینیٹر کی گرفتاری
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی احتساب بیورو (نیب) نے زیر تفتیش پاک عرب ہاوسنگ سکیم میں اربوں روپے کے گھپلے میں سابق سینیٹر وقار احمد خان کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: پارٹی میں اختلافات شدت اختیار کر گئے، بجٹ کے بائیکاٹ کا خدشہ
گرفتاری کی وجوہات
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق سینیٹر وقار احمد خان کو نجی ہاوسنگ سکینڈل میں 6 ارب روپے کے مبینہ فراڈ پر گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی انڈین کمپنیوں پر ‘روس کی مدد’ کے الزامات کے بعد پابندیاں، بھارت کے ساتھ تعلقات پر کیا اثر ڈالیں گی؟
عدالتی کارروائی
لاہور ہائی کورٹ نے ملزم وقار احمد خان کی ایک روزہ حفاظتی ضمانت کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر عائد اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: واہگہ بارڈر پر جشنِ فتح، رینجرز کے جوانوں پر پھول نچھاور، بھارت پریڈ سے بھی بھاگ گیا
گرفتاری کا عمل
اس کے بعد نیب لاہور نے پولیس کی مدد سے سابق سینیٹر کو لاہور ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا۔
گرفتاری سے قبل تقریباً 4 گھنٹے تک ملزم وقار احمد خان کمرہ عدالت میں موجود رہے، جبکہ نیب ٹیم، پولیس اور فراڈ کے متاثرین کمرہ عدالت کے باہر انتظار کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے پنجاب حکومت کے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیدیا
ملزم کا موقف
ملزم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ فراڈ سے میرا کوئی تعلق نہیں، میں نے نیب کے سامنے خود سرنڈر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آن لائن اشیاء بیچنے والوں کے لیے بڑی خوشخبری، اب Alibaba کے ذریعے اپنی مصنوعات دنیا میں کہیں بھی باآسانی بھیجیں
مزید قانونی چالیں
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیر تفتیش پاک عرب ہاوسنگ سکیم کے اربوں روپے کے گھپلے میں سابق سینیٹر وقار احمد خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری خارج کی تھی۔
ملزم اپنے وکیل کے ہمراہ جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس علی ضیا باجوہ پر مشتمل بینچ کے سامنے ذاتی حیثیت میں پیش ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کو حکومت وہی کرےگی جو دہشت گردوں کیخلاف کیا جاتا ہے: عظمیٰ بخاری
نیب کا الزام
نیب پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہاوسنگ سوسائٹی میں پلاٹوں کے عوض عوام سے لوٹی گئی رقم کی واپسی کے لیے ملزم کو تحویل میں لینا ضروری ہے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق سینیٹر کی درخواست ضمانت خارج کر دی، تاہم وہ گرفتار کیے جانے سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کیلیے جاسوسی پر فوجی اہلکار سمیت 7 اسرائیلی شہری گرفتار
ماضی میں کوششیں
اس سے قبل احتساب عدالت نے بھی وقار احمد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی، تاہم وہ نیب کے ہاتھوں بھی گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے تھے۔
دھوکہ دہی کے الزامات
نیب نے الزام لگایا کہ ملزم نے لوگوں سے رقم وصول کرنے کے باوجود انہیں پلاٹ دینے سے انکار کیا۔ یہ بیان میں کہا گیا کہ سوسائٹی نے دستیاب پلاٹس سے زیادہ فائلیں بیچ کر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دیا۔
اس میں الزام لگایا گیا کہ سابق سینیٹر نے پاک عرب سوسائٹی فیز ٹو کی فائلیں خریدنے والوں سے 10 ارب روپے وصول کیے، جبکہ یہ منصوبہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے منظور شدہ بھی نہیں تھا۔