شام میں حافظ الاسد کا مقبرہ جلا دیا گیا

مقبرہ حافظ الاسد کو آگ لگائی گئی
دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) معزول شامی صدر بشار الاسد کے والد، سابق صدر حافظ الاسد کے مقبرے کو ان کے آبائی شہر قرداحہ میں نذرِ آتش کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای میں شدید گرمی، سویہان میں درجہ حرارت 51.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا
فوجی وردیوں میں ملبوس جنگجو
العربیہ کے مطابق خبر ایجنسی اے ایف پی نے مزار کو آگ لگنے کے واقعے کی ویڈیو حاصل کی ہے۔ ویڈیو میں جنگجوؤں کو فوجی وردیوں میں ملبوس اور نوجوانوں کو مزار کو جلتا ہوا دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملیر جیل سے 216 قیدی فرار، شدید فائرنگ، ایک قیدی ہلاک، 3ایف سی اہلکار زخمی
انسانی حقوق کی تنظیم کی رپورٹ
شام میں انسانی حقوق کے مبصر گروپ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اے ایف پی کو بتایا کہ اپوزیشن نے الاسد کے علوی فرقے کے علاقے صوبہ لاذقیہ میں واقع اس مقبرے کو آگ لگائی۔ اے ایف پی کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ مقبرے کے کچھ حصے آگ کی لپیٹ میں تھے اور تباہ ہو چکے تھے، جبکہ حافظ الاسد کا مقبرہ جل کر تباہ ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی نادہندگان سمیت تمام صنعتوں کی پیداوار ڈیجیٹائز کرکے ٹیکس نیٹ میں لانے کی ہدایت
فنِ تعمیر کی خاصیت
یہ وسیع و عریض مزار ایک پہاڑی پر بنایا گیا ہے اور اس کی فنِ تعمیر میں پیچیدہ ڈیزائن اور کئی محرابیں شامل ہیں، جبکہ اس کے بیرونی حصے پر پتھر پر نقش و نگار کندہ ہیں۔
مقبرے میں دیگر افراد کی قبریں
یہ مزار الاسد خاندان کے دیگر افراد کی قبروں کو بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ اس میں بشار کے اس بھائی باسل الاسد کی قبر بھی ہے، جنہیں اقتدار سنبھالنے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا لیکن وہ 1994 میں ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔