شام میں حافظ الاسد کا مقبرہ جلا دیا گیا

مقبرہ حافظ الاسد کو آگ لگائی گئی
دمشق (ڈیلی پاکستان آن لائن) معزول شامی صدر بشار الاسد کے والد، سابق صدر حافظ الاسد کے مقبرے کو ان کے آبائی شہر قرداحہ میں نذرِ آتش کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ بے قابو، پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 17نومبر تک بند
فوجی وردیوں میں ملبوس جنگجو
العربیہ کے مطابق خبر ایجنسی اے ایف پی نے مزار کو آگ لگنے کے واقعے کی ویڈیو حاصل کی ہے۔ ویڈیو میں جنگجوؤں کو فوجی وردیوں میں ملبوس اور نوجوانوں کو مزار کو جلتا ہوا دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
انسانی حقوق کی تنظیم کی رپورٹ
شام میں انسانی حقوق کے مبصر گروپ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اے ایف پی کو بتایا کہ اپوزیشن نے الاسد کے علوی فرقے کے علاقے صوبہ لاذقیہ میں واقع اس مقبرے کو آگ لگائی۔ اے ایف پی کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ مقبرے کے کچھ حصے آگ کی لپیٹ میں تھے اور تباہ ہو چکے تھے، جبکہ حافظ الاسد کا مقبرہ جل کر تباہ ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ایک اور قدیم مسجد شہید کرنے کی تیاریاں، مسلمانون مشتعل ، پولیس سے جھڑپوں میں ہلاکتوں کی اطلاعات
فنِ تعمیر کی خاصیت
یہ وسیع و عریض مزار ایک پہاڑی پر بنایا گیا ہے اور اس کی فنِ تعمیر میں پیچیدہ ڈیزائن اور کئی محرابیں شامل ہیں، جبکہ اس کے بیرونی حصے پر پتھر پر نقش و نگار کندہ ہیں۔
مقبرے میں دیگر افراد کی قبریں
یہ مزار الاسد خاندان کے دیگر افراد کی قبروں کو بھی اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ اس میں بشار کے اس بھائی باسل الاسد کی قبر بھی ہے، جنہیں اقتدار سنبھالنے کے لیے تیار کیا جا رہا تھا لیکن وہ 1994 میں ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔