ندامت کے احساس پر مبنی رویہ والدین کی طرف سے اٹھایا جانے والا ایسا مؤثر قدم ہے جس کے باعث بچے ہمیشہ شرمندگی میں مبتلا رہتے ہیں

مصنف کی معلومات

مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 75

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور مسلح افواج کا میجر محمد اکرم شہید، (نشان حیدر) کی 53ویں برسی پر خراج عقیدت

ندامت پیدا کرنے والی روایتی اقسام

ندامت پیدا کرنے والی روایتی اور عمومی اقسام اور اثرات
ہر قسم کی عمر کے بچوں کے لحاظ سے والدین کی طرف سے ندامت و پشیمانی کے اثرات

یہ بھی پڑھیں: توہین الیکشن کمیشن کیس: عمران خان کو پیش نہ کرنے پر جیل حکام سے جواب طلب

احساس شرمندگی کا اثر

احساس شرمندگی کے ذریعے بچے کو کام کرنے پر زبردستی مجبور کر دینے پر مبنی رویہ اور طرزعمل:

والد / والدہ: “ٹونی، تہہ خانے سے کرسیاں اوپر لے آؤ، ہم جلد ہی کھانا کھانے والے ہیں۔”
بیٹا: “ٹھیک ہے امی / اباجان، میں ایک منٹ میں یہ کرسیاں اٹھا کر لاتا ہوں۔ میں ٹی وی پر فٹ بال میچ دیکھ رہا ہوں ابھی پہلا وقفہ ختم ہونے والا ہے۔”

یہ بھی پڑھیں: دھی رانی پروگرام کے تحت اجتماعی شادیوں کے باقاعدہ آغاز کا فیصلہ، پہلی تقریب کس شہر میں ہو گی؟ جانیے

والدین کی طرف سے احساس شرمندگی کا پیغام

“کوئی بات نہیں، میں اپنی بوڑھی کمر پر کرسیاں لاد کر لے آؤں گی / گا۔ تم مزے سے بیٹھو اور میچ سے لطف اندوز ہوتے رہو۔”
اب ٹونی تصور میں یہ دیکھ رہا ہے کہ اس کی ماں / باپ چھ سیڑھیاں اتر کر نیچے تہہ خانے میں جا رہی / رہا ہے اور کرسیاں اوپر لاتے ہوئے ماں / باپ زخمی ہو جاتی / جاتا ہے اور وہ خود کو ذمہ دار سمجھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں۔۔۔

ندامت کا محرک

“میں نے تمہارے لیے قربانی دی” جیسے روئیے اور طرزعمل، ندامت و پشیمانی پیدا کرنے کے لیے ایک زبردست محرک کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس مرحلے پر ایک والدہ یا والد ان تمام مشکل اوقات کو یاد کر سکتا ہے جب اس نے اپنے بچے کی خاطر اپنی خوشی قربان کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: خوشدل شاہ نے نیوزی لینڈ میں شائقین کیساتھ لڑائی کے راز سے پردہ اٹھادیا

احسانات اور خودغرضی کا احساس

پھر آپ فطری طور پر خود سے پوچھ سکتے ہیں کہ والدین کی طرف سے اس قدر احسانات کے بعد آپ اس قدر خودغرض کیسے ہو سکتے ہیں۔ اس ضمن میں آپ کی پیدائش کے حوالے سے مصائب و مشکلات کا سامنا، ندامت و شرمندگی پیدا کرنے والے رویے کی پہلی اور ابتدائی مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں دو خواتین سمیت پانچ رکنی گینگ گرفتار، حیران کن وارداتوں کا انکشاف

والدہ کی زبردست باتیں

پھر آپ کی والدہ آپ پر احسان جتلاتی ہوئیں بیان داغتی ہیں: “میں نے اٹھارہ بیس گھنٹوں کی تکلیف اور اذیت کے بعد تمہیں پیدا کیا ہے اور تم نے اس دنیا میں آنکھ کھولی ہے۔”
پھر ایک اور زوردار بیان: “مجھے تمہارا باپ بالکل پسند نہیں تھا لیکن صرف تمہاری وجہ سے میں نے اس کے ساتھ زندگی گزاری۔”

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: بھارت نے جو ڈرون پاکستان بھیجے اُن کی خاصیت کیا ہے؟

شرمندگی کا احساس

یہ بات آپ کے کان میں اس لیے ڈالی گئی کہ آپ اپنی والدہ کی خراب ازدواجی زندگی کا خود کوذمے دار سمجھیں اور تمام زندگی شرمندگی اور ندامت کا شکار رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کے بعد عمران خان کی رہائی کی تحریک مزید مضبوط ہوگئی: بیرسٹر سیف

والدین کے مؤثر اقدامات

ندامت و شرمندگی کے احساس پر مبنی رویہ والدین کی طرف سے اٹھایا جانے والا ایک مؤثر قدم ہے جس کے باعث بچے مختلف امور کی سرانجام دہی کے لیے ہمیشہ شرمندگی میں مبتلا رہتے ہیں۔ "ٹھیک ہے تم جہاں رہو خوش رہو، ہم جیسے تیسے زندگی گزار لیں گے، تم ہماری فکر مت کرو۔"

یہ بھی پڑھیں: کوئی بھی قانون سازی صدر مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی، وزیر قانون

مزید بیانات

اس قسم کے بیانات ٹیلیفون کرنے یا کسی کے پاس باقاعدگی کے ساتھ جانے کے سلسلے میں دیئے جاتے ہیں۔ الفاظ میں تھوڑی سی تبدیلی کے ذریعے آپ یہ بیان بھی سنتے ہیں: "کیا بات ہے تمہاری انگلی ہی تو ٹوٹی ہے اور تم ٹیلی فون کا ڈائل تک نہیں گھما سکتے۔"

ندامت کی شروعات

والدین، شرمندگی و ندامت کے احساس کو تحریک فراہم کرتے ہیں اور آپ اس کے مطابق اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہیں یعنی اپنی طرف سے ناراضی اور غصے کا اظہار کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...