بنگلہ دیش میں باٹا کے شورومز پر حملے کیوں ہوئے

باٹا کا توڑ پھوڑ کی مذمت
ڈھاکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی سطح پر معروف فٹ ویئر برانڈ ’باٹا‘ نے بنگلہ دیش میں اپنے شوزرومز کی توڑ پھوڑ کی مذمت کی ہے جو پیر کے روز فلسطین کے حق میں عالمی ہڑتال کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے ملک گیر احتجاج کے دوران ہوئی۔ یہ مظاہرہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعہ کے باعث ہوا، جس کے نتیجے میں کئی کاروباروں بشمول ’باٹا‘ کو مظاہرین نے نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی جی پی ایس بی کی تعیناتی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
باٹا کی وضاحت
باٹا، جو ایک فیملی اونڈ کمپنی ہے اور چیک جمہوریہ میں قائم ہے، نے وضاحت کی کہ اس کا اسرائیل کے ساتھ کوئی سیاسی تعلق نہیں ہے اور کمپنی نہ تو اسرائیل۔فلسطین تنازعے میں ملوث نہیں ہے۔ کمپنی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’ہمیں یہ غلط دعوے معلوم ہوئے ہیں کہ باٹا ایک اسرائیلی ملکیت کمپنی ہے یا اسرائیل۔فلسطین تنازعے میں اس کے سیاسی تعلقات ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: فخر زمان نے ہیڈ کوچ کی جانب سے اَن فٹ ہونے کے بیان کو مسترد کر دیا
مبنی بر حقائق بیان
بیان میں مزید کہا گیا، ’باٹا‘ عالمی سطح پر ایک نجی فیملی کمپنی ہے، جس کا اس تنازعے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ یہ افسوسناک ہے کہ بنگلہ دیش میں ہمارے کچھ ریٹیل مقامات حالیہ دنوں میں ان جھوٹے بیانات کی وجہ سے توڑ پھوڑ کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: دیکھیں گے ایک ہفتے میں کون کہاں جا رہا ہے، بچے سیاسی کتاب نہ ہی پڑھیں تو بہتر ہے: کامران ٹیسوری
بنگلہ دیش میں باٹا کی موجودگی
باٹا 1962 سے بنگلہ دیش میں کام کر رہا ہے اور اس نے ملک میں اپنی موجودگی کے دوران ہمیشہ معیار اور تمام کمیونٹیز کے احترام کی سختی سے پاسداری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد اور کراچی میں بلوچستان ہاؤسز کے اخراجات اور آمدن کے حوالے سے چشم کشا تفصیلات سامنے آگئیں
احتجاجی مظاہرہ
پیر کے روز، بنگلہ دیش کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے جن میں مظاہرین نے اسرائیل سے جڑے کاروباروں جیسے باٹا، کے ایف سی اور پیزا ہٹ کو نشانہ بنایا، اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا۔
بوگرا میں مظاہرہ
بنگلہ دیش کے شہر بوگرا میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا، جہاں طلبہ اور دیگر افراد نے مارچ کیا اور شہر کے مرکزی علاقے سات ماتھا میں باٹا کے شوزروم پر حملہ کیا۔ مظاہرین نے شوزروم کی شیشوں کو توڑنے کے لیے اینٹیں پھینکیں، جس سے شیشے کی دیواروں کو نقصان پہنچا۔ شوزروم میں موجود ملازمین نے بروقت دروازے بند کرکے مزید نقصان کو روکا۔