ایک سال میں کتنی شکایات آئیں اور کتنے فیصلے کیے گئے؟ وفاقی محتسب نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں

وفاقی محتسب کی نئی دفا تر کے قیام کا اعلان
لاہور(طیبہ بخاری سے) وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے عوام الناس کی سہولت کے لیے دور دراز علاقوں میں نئے علاقائی دفاتر قائم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد ڈیرہ غازی خان اور ملک کے دیگر دور دراز علاقوں میں علاقائی دفاتر قائم کیے جائیں گے تاکہ شکایت کنندگان کو ان کے گھر کے قریب انصاف مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بی بی سی کی 100 خواتین: ‘سیکس کی علامت’ کہلائی جانے والی اداکارہ جنہوں نے اپنی شہرت کو ایڈز کے خلاف استعمال کیا
ریکارڈ شکایات اور فیصلے
انہوں نے کہا کہ 2024ء کا سال اس حوالے سے انتہائی اہم اور یادگار ثابت ہوا کہ اس سال ریکارڈ شکایات آئیں اور ریکارڈ فیصلے کیے گئے۔ گزشتہ برس 2 لاکھ 26 ہزار372 شکایات آئیں اور 2 لاکھ 23 ہزار198 شکایات کے فیصلے کیے گئے۔ شکایات اور فیصلوں میں سال 2023 کے مقابلے میں بالترتیب 17 فیصد اور 16 فیصد اضافہ ہوا۔ 93.21 فیصد فیصلوں پر عمل درآمد بھی ہو گیا جبکہ عمل درآمد کی شرح سال 2023 میں 85.70 فیصد تھی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کرکٹر رابن اُتھپا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری، غریب مزدوروں کے ساتھ کیسے فراڈ کیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
عوامی سہولیات اور اصلاحات
وفاقی محتسب نے ان خیالات کا اظہار وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ غیر رسمی ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام الناس کو ان کے گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کرنے کے لیے ملک بھر میں 126 کھلی کچہریاں منعقد کی گئیں۔ او سی آر پروگرام کے تحت 171 دوروں کے دوران 4840 شکایات نمٹائی گئیں۔
جب کہ سرکاری اداروں کے نظام کی اصلاح اور خدمات کو بہتر بنانے کے لیے وفاقی محتسب کی معائنہ ٹیموں نے سرکاری محکموں کے 79 دورے کیے۔ مظفر آباد، آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور ساہیوال میں حال ہی میں نئے دفاتر کے قیام کے بعد یہ ادارہ اب ملک بھر کے 25 شہروں میں موجود ہے۔ عنقریب ڈیرہ غازی خان میں بھی علاقائی دفتر قائم کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی بننے کے بعد تبادلوں اور تعیناتیوں کا پہلا نوٹیفکیشن جاری
شکایات کا اندراج اور انصاف کی فراہمی
وفاقی محتسب کے اہم اقدامات میں شکایات کے اندراج اور زوم لنک نیز واٹس ایپ کے ذریعے سماعت میں شمولیت کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا استعمال بھی شامل ہے۔ اعجاز احمد قریشی نے مزید کہا کہ یہ ادارہ حقیقی معنوں میں غریب آدمی کی عدالت ہے جو بڑی تعداد میں شکایت کنندگان کو ان کے گھر کی دہلیز پر انصاف فراہم کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی
بیرون ملک پاکستانیوں کی شکایات
انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے کیے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ سال 2024 کے دوران بیرون ملک پاکستانیوں کی 151897 شکایات موصول ہوئیں۔ پاکستان کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر قائم کردہ یکجا سہولیات کی ڈیسکوں کے ذریعے 111184 شکایت کنندگان کو سہولیات فراہم کی گئیں۔
بیرون ملک پاکستانی مشنز کو 38592 جبکہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں قائم کردہ بیرون ملک پاکستانیوں کے گریوِئنس کمشنر آفس کو 2121 شکایات موصول ہوئیں۔ بچوں کے مسائل کے حل اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے ایک ہمہ وقتی "شکایات کمشنر برائے اطفال" کام کر رہا ہے جس کا دفتر بھی اسی بلڈنگ میں موجود ہے۔
بین الاقوامی کردار کی اہمیت
وفاقی محتسب نے بتایا کہ سرکاری اداروں کے نظام کی اصلاح کے لیے ہم 80 ریسرچ رپورٹس تیار کر کے متعلقہ اداروں کو بھیج چکے ہیں۔ انہوں نے وفاقی محتسب کے بین الاقوامی کردار کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایشیئن امبڈ سمین ایسوسی ایشن (اے او اے) کے صدر کی حیثیت سے وہ محتسب کے تصور کو ایشیاء اور دنیا بھر میں عام کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔