سائنسدانوں نے 10 ہزار سال پہلے معدوم ہوجانے والے 3 بھیڑیے پیدا کرلیے

نیا جینیاتی تجربہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں ایک خفیہ اور محفوظ مقام پر تین ایسے بھیڑیے پیدا ہوئے ہیں جو معدوم ہو چکی نسل "ڈائر وولف" سے مشابہت رکھتے ہیں۔ ان جینیاتی طور پر تیار کیے گئے بھیڑیوں کو رومولس، ریموس اور کھلیسی کے نام دیے گئے ہیں۔ نیوز 18 کے مطابق یہ منفرد بچے اب سے پہلے گزشتہ 10 ہزار سال میں کبھی نہیں دیکھے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: عورتوں کے دوپٹے چھین کر آئین سازی نہ کریں، علی محمد خان
بایوٹیک کمپنی کا کردار
ڈیلس میں قائم بایوٹیک کمپنی "کولوسل بائیوسائنسز" کے محققین کے مطابق یہ بھیڑیے جن کی عمر تین سے چھ ماہ کے درمیان ہے، لمبے سفید بالوں اور طاقتور جبڑوں کے حامل ہیں اور ان کا وزن پہلے ہی 80 پاؤنڈ تک پہنچ چکا ہے جو بلوغت تک 140 پاؤنڈ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کچھ اسٹیشن جنکشن بھی کہلاتے ہیں، گاڑیاں یہاں کچھ زیادہ وقت کیلیے رکتی ہیں،مسافر کچھ کھا پی لیتے ہیں اور محکمے والے ضروری کام نبٹا لیتے ہیں
پیدائش کی تفصیلات
کمپنی کا کہنا ہے کہ رومولس اور ریموس کی پیدائش یکم اکتوبر 2024 کو ہوئی جبکہ کھلیسی کی پیدائش 31 جنوری 2025 کو ہوئی۔ کھلیسی کا نام مشہور سیریز "گیم آف تھرونز" کے ایک کردار سے متاثر ہو کر رکھا گیا ہے، جبکہ رومولس اور ریموس وہ افسانوی جڑواں بھائی ہیں جنہیں رومی تہذیب کا بانی سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور چڑیا گھر کا انتظام دوبارہ محکمے نے خود سنبھال لیا
معدوم ڈائر وولف کی خصوصیات
ڈائر وولف جو کہ تقریباً 10 ہزار سال قبل معدوم ہو گئے تھے، موجودہ زمانے کے گرے وولف (بھورے بھیڑیے) سے کہیں زیادہ بڑے اور طاقتور ہوتے تھے۔ کولوسل کے سائنسدانوں نے ڈائر وولف کی باقیات سے حاصل شدہ قدیم ڈی این اے کا مطالعہ کیا، جن میں اوہائیو سے دریافت ہونے والا 13 ہزار سال پرانا دانت اور آئیڈاہو سے ملنے والا 72 ہزار سال پرانا کھوپڑی کا ٹکڑا شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کے کارکنان لاپتہ ، تحریک انصاف کیا کام کر رہی ہے ؟ فیصل چوہدری نے بتا دیا
سائنسدانوں کی حکمت عملی
ان نمونوں سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر سائنسدانوں نے گرے وولف کے خون کے خلیات کو CRISPR ٹیکنالوجی کے ذریعے بیس سے زائد جینیاتی مقامات پر تبدیل کیا۔ یہ ترمیم شدہ ڈی این اے گھریلو کتوں کے انڈوں میں منتقل کیا گیا اور جب یہ انڈے تیار ہو گئے تو انہیں گھریلو کتوں کے رحم میں رکھ دیا گیا۔ 62 دن بعد یہ تین جینیاتی طور پر تیار کردہ بھیڑیے پیدا ہوئے۔
مستقبل کے منصوبے
واضح رہے کہ کولوسل بائیوسائنسز اس سے قبل اونٹاک جیسے وولی میمتھ، ڈوڈو اور دیگر معدوم جانوروں سے مشابہہ مخلوقات پیدا کرنے کے منصوبے بھی سامنے لا چکی ہے۔