دہشتگردی سے متعلق قوانین کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا گیا

بڑا فیصلہ دہشتگردی سے متعلق قوانین میں تبدیلی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) دہشتگردی سے متعلق قوانین کے حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کا سیاسی سرگرمیوں پر اخراجات کم کرنے کا اعلان، اب تک سیاست پر کتنا خرچہ کرچکے ہیں؟
تبدیلیاں اور ان کے مقاصد
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں سی آر پی سی، پی پی سی اور قانون شہادت میں دہشت گردی سے متعلق قوانین میں تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ، دہشت گردی سے متعلق کریمنل جسٹس سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب سی ٹی ڈی کو ان تبدیلیوں کے نفاذ کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیبلشمنٹ اس نتیجے پر پہنچ گئی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو روکنا ناممکن، قومی حکومت کی طرف بڑھا جائے: اسد طور
وزیر صوبائی کا بیان
جنگ کے مطابق صوبائی وزیر صہیب بھرتھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام پارلیمانی جماعتوں کو کمیٹی کا ممبر بنایا ہے۔ پنجاب حکومت سنجیدگی سے دہشت گردی کے خاتمے اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے، عوام کو دہشت گردی سے بچانے اور تحفظ فراہم کرنے کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رانا ثناءاللہ کا شرجیل میمن سے رابطہ، کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
نئے اقدامات
صوبے کے سرحدی علاقوں میں نئی چیک پوسٹیں بنائی جا رہی ہیں۔ سیف سٹی کے کیمرے لگانے کا دائرہ کار پورے صوبے تک پھیلایا جا رہا ہے۔ بارڈر ایریا فورس میں ایک ہزار نئی بھرتیاں کی گئی ہیں۔
پارلیمانی جماعتوں کی حمایت
اس موقع پر صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین کا کہنا تھا کہ لیگل ریویو اسٹیئرنگ کمیٹی میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کو شامل کرنا قابل ستائش اقدام ہے۔
رکن اسمبلی علی حیدر گیلانی نے کہا کہ پنجاب حکومت کا نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے قوانین میں تبدیلی ایک اچھا قدم ہے۔ تمام پارلیمانی جماعتوں کی مکمل سپورٹ پنجاب حکومت کے ساتھ ہے۔