سینیٹ میں قائدِ ایوان کی 6 سال میں سب سے کم 28 فیصد حاضری رہی: پلڈاٹ

اسلام آباد میں سینیٹ کی کارکردگی کا جائزہ
پلڈاٹ نے 25-2024ء کے سینیٹ کی کارکردگی پر ایک جائزہ رپورٹ جاری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ شہر جہاں بھکاریوں کو بھیک دینے والے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا اعلان کردیا گیا
سینیٹ میں بلوں کی تعداد
روزنامہ جنگ کے مطابق، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارکان کے نجی بلوں میں نمایاں کمی آئی جبکہ حکومتی آرڈیننسز میں اضافہ دیکھا گیا۔ سینیٹ نے 51 بل پاس کئے جن میں 34 حکومتی اور 17 نجی ارکان کے بل شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے خلاف ایک اور درخواست دائر
اجلاسوں کی تعداد اور حاضری
رپورٹ کے مطابق، حکومتی آرڈیننسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، اور 16 آرڈیننس سینیٹ میں پیش کئے گئے۔ سینیٹ نے 65 اجلاس منعقد کئے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہیں۔
سینیٹ اجلاس کے کام کے اوقات میں 20.3 فیصد کمی آئی، جبکہ حاضری کی شرح میں بہتری آئی، اور ارکان کی اوسط حاضری 62 فیصد رہی۔ تاہم، سینیٹ اجلاس میں کورم کے مسائل برقرار رہے، جس کی وجہ سے 16 اجلاس ارکان کی کم حاضری کے باعث ملتوی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ایئر پورٹ سے دبئی جانے والے مسافر کے قبضے سے اڑھائی کلو گرام آئس ہیروئن برآمد
قائدین کی حاضری
سینیٹ میں قائدِ ایوان کی حاضری 28 فیصد رہی، جو کہ 6 سال میں سب سے کم ہے، جبکہ قائدِ حزبِ اختلاف کی حاضری 80 فیصد رہی۔
اسحاق ڈار کی کم حاضری کو ان کے وزیرِ خارجہ کے طور پر غیر ملکی دوروں اور نائب وزیرِ اعظم کی حیثیت سے مصروفیات سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔
سب سے زیادہ بولنے والے سینیٹر
رپورٹ کے مطابق، قائدِ حزبِ اختلاف نے 11 گھنٹے 26 منٹ کے خطاب کے مجموعی دورانیے کے ساتھ سب سے زیادہ بولنے والے سینیٹر کی حیثیت سے نمایاں کارکردگی دکھائی۔