ارشد خان کے بعد ایک اور چائے والا نے پوری دنیا میں دھوم مچا دی

ذبیح اللہ کی شاندار کامیابی
پشاور (آئی این پی) پشاور کے ایک چھوٹے سے ڈھابے میں محنت مزدوری کرنے والے نوجوان ذبیح اللہ نے لندن میں یونیورسٹی آف ہارٹ فورڈشائر سے نمایاں پوزیشن کے ساتھ ماسٹر کی ڈگری حاصل کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی مضبوط پوزیشن: ‘یہ سعود شکیل کی بہترین سنچری ہے’
تعلیم کا سفر
ذبیح اللہ کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقے ضلع مہمند سے ہے اور انہوں نے تعلیم کے حصول کے لیے چائے کے ڈھابے سے محنت مزدوری کا آغاز کیا تھا۔ بی اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اقرا نیشنل یونیورسٹی سے ذبیح اللہ کو سکالرشپ کی پیشکش ہوئی تھی، جہاں سے وہ ایم ایس کی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: اظہر علی پاکستان کرکٹ بورڈ کے یوتھ ڈیولپمنٹ کے سربراہ مقرر
نوکری کی پیشکشیں اور کاروبار کا آغاز
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ مختلف بینکوں سے نوکری کی پیشکش بھی ہوئی مگر کم تنخواہ کی وجہ سے اپنا کاروبار کرنے کو ترجیح دی اور والد کے ساتھ چائے کے ڈھابے پر کام شروع کیا۔ ذبیح اللہ کا کہنا تھا کہ چائے کے ساتھ چپلی کباب کی دکان پر بھی کام سیکھا اور کچھ عرصے بعد کاریگر بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فضاء میں ہلکی ہلکی خنکی اتر آئی تھی، یکدم باہر شور مچ گیا، سب دروازے کی طرف گئے تو دیکھا گھوڑا خالی تانگے کو لے کر سرپٹ سڑک پر بھاگا جا رہا تھا
محنت اور خوابوں کی تعبیر
انہوں نے بتایا کہ سنہ 2019 سے 2023 تک پشاور میں خون پسینے کی کمائی سے کاروبار کیا اور قلیل عرصے میں اپنی پہچان بنائی۔ ڈھابے پر کام کاج کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں معطل ہوئی تھیں۔ پھر ایک دن ایک طالب علم نے لندن کی یونیورسٹی میں داخلوں کے بارے میں بتایا جس کے بعد میں نے آئلٹس کی تیاری شروع کر دی۔ آئلٹس میں کامیابی کے بعد ذبیح اللہ نے یونیورسٹی آف ہارٹ فورڈشائر میں داخلہ لیا، جہاں شعبہ مینجمنٹ سائنسز میں زیرِتعلیم رہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سوچا نہیں تھا کہ لندن سے تعلیم مکمل کروں گا، یہ میرے لیے ایک خواب تھا جو میری محنت کی بدولت حقیقت میں بدل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کے بانی چین کے امیر ترین آدمی بن گئے، اثاثوں کی مالیت جان کر آپ بھی حٰیران رہ جائیں گے
والدین کا فخر اور مستقبل کے منصوبے
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں، آج میرے والدین مجھ پر فخر کریں گے کیونکہ ان کی سپورٹ اور دعاوں کی بدولت میں تعلیم مکمل کرنے میں کامیاب ہوا۔ ذبیح اللہ نے بتایا کہ چپلی کباب بنانے کا ہنر لندن میں کام آیا ہے۔ میں نے یہاں پیزا بنانے کی تربیت بھی حاصل کی ہے، اب میرا ارادہ ہے کہ لندن میں پیزے کا کاروبار شروع کروں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں لندن دو برس کے ویزے پر آیا تھا، اب میں کاروبار کے سلسلے میں سپانسرشپ کی تلاش میں ہوں تاکہ یہاں کاروبار کر سکوں۔
دوست احباب کی خوشی اور متاثر کن مثال
ذبیح اللہ کی کامیابی پر ان کے دوست احباب بھی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ضلع مہمند کے حضرت خان نے بتایا کہ ذبیح اللہ ایک چائے فروش تھا، جس نے اپنی محنت کی بدولت آج بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس نوجوان کی زندگی ان نوجوانوں کے لیے مثال ہے جو چائے یا کباب کے کاروبار کو چھوٹا سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ذبیح اللہ کے والد کا چائے کا ڈھابہ آج بھی پشاور میں موجود ہے، جہاں ان کے چھوٹے بھائی چائے بیچتے ہیں。