خیبرپختونخوا میں 2005کے زلزلہ سے متاثر سکولوں کی بحالی کیلئےمکمل پلان طلب

سپریم کورٹ نے بحالی کے پلان کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں 2005 کے زلزلہ سے متاثر سکولوں کی بحالی کے لیے مکمل پلان طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملتان ٹیسٹ: دوسرے روز کا اختتام، انگلینڈ کا پاکستان کے 556 رنز کے جواب میں 96 رنز بنانا
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا میں 2005 کے زلزلہ سے متاثر سکولوں کی بحالی کے کیس کی سماعت ہوئی، 5 رکنی آئینی بنچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سماعت کی۔ سیکرٹری فنانس، ایجوکیشن، اور پلاننگ ورکس عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، حکومت کی جانب سے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ہارڈ سٹیٹ کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کر دیا
سرکاری محکمہ جات کا موقف
سیکرٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ زلزلے کے باعث 3 ہزار سے زیادہ سکول متاثر ہوئے ہیں۔ سکولوں کی تعمیر کے لیے فنانس کے مسائل درپیش ہیں۔ جبکہ سیکرٹری فنانس خیبرپختونخوا نے کہا کہ 4 اپریل کو صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔ سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے کہا کہ انہیں فنڈز مل چکے ہیں، اور 49 سکولوں کی بحالی باقی ہے۔ عدالت نے سکولز کی بحالی کے لیے مکمل پلان طلب کر لیا۔
سماعت کا اختتام
عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔