خیبرپختونخوا میں 2005کے زلزلہ سے متاثر سکولوں کی بحالی کیلئےمکمل پلان طلب

سپریم کورٹ نے بحالی کے پلان کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں 2005 کے زلزلہ سے متاثر سکولوں کی بحالی کے لیے مکمل پلان طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اپنی حکومت کے خلاف شدید احتجاج
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا میں 2005 کے زلزلہ سے متاثر سکولوں کی بحالی کے کیس کی سماعت ہوئی، 5 رکنی آئینی بنچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سماعت کی۔ سیکرٹری فنانس، ایجوکیشن، اور پلاننگ ورکس عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، حکومت کی جانب سے فوری اقدامات ضروری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں سے نمٹنے کا واحد راستہ مذاکرات ہی ہیں، خالد مقبول صدیقی
سرکاری محکمہ جات کا موقف
سیکرٹری ایجوکیشن نے بتایا کہ زلزلے کے باعث 3 ہزار سے زیادہ سکول متاثر ہوئے ہیں۔ سکولوں کی تعمیر کے لیے فنانس کے مسائل درپیش ہیں۔ جبکہ سیکرٹری فنانس خیبرپختونخوا نے کہا کہ 4 اپریل کو صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد فنڈز جاری کر دیے گئے ہیں۔ سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے کہا کہ انہیں فنڈز مل چکے ہیں، اور 49 سکولوں کی بحالی باقی ہے۔ عدالت نے سکولز کی بحالی کے لیے مکمل پلان طلب کر لیا۔
سماعت کا اختتام
عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔