چین کے جوابی ٹیرف کی وجہ سے بے یقینی، امریکی ڈالر کی قیمت میں زبردست کمی

چین کی جوابی کارروائی اور اقتصادی بے چینی
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے باعث چین کی جانب سے سخت جوابی کارروائی نے کساد بازاری کے خدشات کو جنم دیا ہے جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹوں میں بے چینی پیدا ہوئی ہے۔ اسی بے چینی کے نتیجے میں امریکی ڈالر بدھ کے روز یورپی یونٹ اور دیگر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں زبردست گراوٹ کا شکار ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا جوہری اڈا جہاں فوجیوں کے والدین کو داخلے کے لیے تین ماہ پہلے درخواست دینا لازمی ہے
ڈالر کی قیمت میں کمی
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈالر یورو کے مقابلے میں 1.1 فیصد کم ہو کر 1.1083 ڈالر پر پہنچ گیا۔ سوئس فرانک اور جاپانی ین کے مقابلے میں بھی ڈالر کی قیمت کم ہوئی۔ سوئس فرانک اور جاپانی ین محفوظ کرنسیوں کے طور پر سمجھے جاتے ہیں۔
امریکہ اور چین میں تجارتی کشیدگی
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر سے درآمد ہونے والی اشیا پر ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کچھ ممالک نے جوابی کارروائی کی ہے۔ امریکہ کی جانب سے چین پر ٹیرف لگائے گئے تو چین نے بھی جوابی ٹیرف نافذ کردیے۔ اس کے بعد امریکہ نے چین پر ٹیرف کی شرح 104 فیصد کردی جس کے جواب میں چین نے ٹیرف کی شرح 84 فیصد کردی۔