ٹرمپ کا چین پر ٹیرف 125 فیصد کرنے کا اعلان، 75 ممالک کے لیے 90 دن کی نرمی کردی

چین پر عائد ٹیرف میں اضافہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے عالمی منڈیوں کے ساتھ احترام نہ برتنے پر فوری طور پر چین سے درآمدات پر عائد امریکی ٹیرف کو بڑھا کر 125 فیصد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین جلد یہ سمجھ لے گا کہ امریکہ اور دیگر ممالک کا استحصال اب مزید قابل قبول یا قابل برداشت نہیں رہا۔ اس سے قبل چین پر 104 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی صارفین کے لیے مزید آسانی پیدا کرنے کا فیصلہ
سوشل میڈیا پر بیان
اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری ایک بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ دنیا کے 75 سے زائد ممالک نے امریکہ سے تجارتی امور، تجارتی رکاوٹوں، ٹیرف، کرنسی میں چھیڑ چھاڑ اور غیر مالیاتی ٹیرف جیسے موضوعات پر بات چیت کے لیے رابطہ کیا ہے۔ ان ممالک نے، ان کے سخت مشورے پر امریکہ کے خلاف کسی قسم کی جوابی کارروائی نہیں کی۔ اس پس منظر میں انہوں نے ان ممالک کے لیے فوری طور پر 90 دن کے "وقفے" اور 10 فیصد کم شرح کا باہمی ٹیرف نافذ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کا اعلان ایک سرکاری بیان میں کیا، اور کہا کہ وہ ان ممالک کے تعاون اور مثبت رویے کو سراہتے ہیں۔
جوابی ٹیرف کی صورتحال
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے پہلے ہی یہ واضح کردیا گیا تھا کہ جو بھی ممالک امریکہ پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ان کے ٹیرف میں اضافہ کردیا جائے گا۔ اس کے باوجود چین نے امریکہ پر جوابی ٹیرف نافذ کیے جس کے جواب میں امریکہ کی طرف سے ٹیرف کی شرح 104 فیصد کردی گئی۔ اس کے جواب میں چین نے امریکہ پر ٹیرف 84 فیصد کردیا لیکن صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر چین کے خلاف ٹیرف کو بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔