اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ہارڈ سٹیٹ کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کر دیا

عمر ایوب کا ہارڈ سٹیٹ پر بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ہارڈ سٹیٹ کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: 2011 میں لاہور میں دو نوجوان لڑکوں کے قتل میں ملوث امریکی سیکیورٹی کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس کی اصل کہانی
قومی اسمبلی میں اظہار خیال
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے ہارڈ سٹیٹ کی مشروط حمایت کردی۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہارڈ سٹیٹ اچھی بات ہے مگر اس کیلئے حکومت آئینی ہونی چاہئے جسے عوام کی حمایت حاصل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: میرا گزشتہ روز کا غصہ قابل جواز نہیں تھا مجھے افسوس ہے،جسٹس حسن اورنگزیب،اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ کا آرڈر کالعدم قرار
معاشی مسائل کی نشاندہی
"جنگ" کے مطابق قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ 3 سال پہلے جمہوری حکومت کو جنرل باجوہ اور پی ڈی ایم نے انجینئرڈ عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا، ایسی حکومت کو لایا گیا جس کی عوام میں جڑیں نہیں تھیں۔ اس وقت پاکستان کی معیشت فری فال میں ہے، پرائیویٹ شعبہ میں قرض 2 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، ترقیاتی بجٹ استعمال نہیں ہوا، اور ڈیجیٹل پاکستان کا بل لا کر پیکا ایکٹ کو مضبوط کر کے میڈیا کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔
محسن نقوی کی گندم درآمدی اقدامات
عمر ایوب نے یہ بھی کہا کہ محسن نقوی نے بطور وزیر اعلیٰ گندم باہر سے منگوائی، جس کی وجہ سے یہاں کے کاشتکار متاثر ہوئے ہیں۔