سرکاری اداروں کو دی جانے والی سبسڈی، گرانٹس اور قرض کی تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد میں مالی سال کی رپورٹ
اسلام آباد (آئی این پی) رواں مالی سال کے دوران سرکاری اداروں کو دی جانے والی سبسڈی، گرانٹس اور قرض کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کلینک آن ویل اینڈ فیلڈ ہاسپٹل، 148دن میں کتنے لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا ۔۔؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
سرکاری سبسڈی کی تفصیلات
رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے سرکاری اداروں کو دی گئی سبسڈی اور قرض کی تفصیل ایوان میں پیش کر دی ہیں۔ جن کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران سرکاری اداروں کو 237 ارب کی سبسڈی دی گئی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے پاور سیکٹر کو 218 ارب جبکہ پیسکو کو 2 ارب 40 کروڑ کی سبسڈی فراہم کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وہ ایڈیٹر تھا !
دیگر سبسڈیز اور گرانٹس
اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں گندم پر 3 ارب 81 کروڑ جبکہ ہاؤسنگ فنانس پر سرکاری اداروں کو 5 ارب 79 کروڑ کی سبسڈی دی گئی۔ مجموعی طور پر سرکاری اداروں کو 644 ارب کی گرانٹس دی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بی آئی ایس پی کو 232 ارب، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو 22 ارب 59 کروڑ کی گرانٹس دی گئیں۔ وفاقی حکومت نے ریلوے کو 26 ارب 66 کروڑ، بیت المال کو 3 ارب کی گرانٹس فراہم کیں۔
قرض کی وصولی کی تفصیلات
اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے دیگر متفرق اداروں کو 359 ارب 53 کروڑ کی گرانٹس دیں۔ رواں مالی سال کے چھ ماہ کے دوران سرکاری اداروں نے وفاقی حکومت سے 61 ارب کا قرض وصول کیا۔ این ایچ اے نے وفاقی حکومت سے 48 ارب 32 کروڑ، این ٹی ڈی سی نے 7 ارب 48 کروڑ قرض لیا، جبکہ جینکو نے وفاقی حکومت سے ساڑھے 5 ارب قرض کی وصولی کی۔