پارٹی رہنماوں کے ایک دوسرے پر الزامات، عمران خان نے وارننگ دیدی

پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کی گروپ بندیاں
پاکستان تحریک انصاف کی گروپ بندیوں اور مخالف دھڑوں نے معدنیات سے متعلق صوبائی بل کو متنازعہ بنا دیا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے ذرائع کے مطابق، پارٹی میں بڑھتی ہوئی اندرونی چپقلش نے ایک اصلاحاتی قانون کو ذاتی مفادات کی جنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کےعلاقے والٹن، برکی اور ڈیفنس میں شدید فائرنگ، سائرن بج اٹھے
سوشل میڈیا پر جنگ
سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنوں کے درمیان ایک جنگ چھڑ گئی ہے۔ KPMINERALBILL 2025 کا ٹرینڈ چلایا گیا جس میں صوبائی حکومت اور علی امین کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ بل پر تنقید کرنے والے رہنماوں اور سوشل میڈیا پر پارٹی سے منسلک یوٹیوبرز نے سیاسی اور ذاتی حملے کئے۔
یہ بھی پڑھیں: 39 اراکین کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کی استدعا مسترد
تحریک انصاف کے یوٹیوبرز کی رائے
تحریک انصاف کے چند یوٹیوبرز نے اس بل کو پارٹی کے نظریے کے خلاف قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ “غیر منتخب قوتوں کے حوالے کرنے” کا اقدام ہے۔ بعض ناراض رہنماوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مقامی نمائندوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ بیرون ملک تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاو¿نٹس اور یوٹیوبرز نے بل پر ہنگامہ برپا کردیا اور اسے اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ سے نتھی کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ریلمی C75x نے دل جیت لیے
صوبائی اسمبلی میں بل پر بحث
جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی میں بل پیش کرنے پر شکیل خان اور فضل الٰہی سمیت دیگر حکومتی اراکین نے بل کی شدید مخالفت کی، جس پر اپوزیشن نے بھی تنقید شروع کردی۔ پیر کے روز سیکرٹری معدنیات صوبائی اسمبلی کے اراکین کو بل پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری پرویز الہیٰ کا پی ٹی آئی کو احتجاج کے بجائے مفاہمت اور مذاکرات کا مشورہ
وزیر اعلیٰ کی جانب سے بیان
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے روزنامہ جنگ کو بتایا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف مافیا سرگرم ہے اور وہ وزیر اعلیٰ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ وہ مائنز اینڈ منرلز شعبے کو مافیا کے چنگل سے آزاد کرانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین کے سیکڑوں ڈرونز گرانے کا دعویٰ
علی امین کا موقف
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ان اعتراضات کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بل کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل کو بہتر طور پر استعمال میں لانا اور معیشت کو ترقی دینا ہے۔
عمران خان سے ملاقات
دوسری جانب بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنما نے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اسد قیصر، عاطف خان اور شہرام تراکئی کو سازشی نہیں کہا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پارٹی کے رہنما الزام تراشی بند کردیں، اور کسی نے آئندہ کوئی متنازع بیان جاری کیا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی بہادری سے کھڑی ہیں، اور انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہے۔