ماضی کو نہیں سوچتا، سلیکشن کمیٹی کی بھی اپنی اتھارٹی ہے: محمد رضوان کی لاہور میں پریس کانفرنس

محمد رضوان کی پریس کانفرنس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم اور پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل لیول کرکٹ کا الگ دباؤ ہوتا ہے، اچھا ریکارڈ برقرار رکھنا آسان نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لو کاشینکو مری پہنچ گئے
شائقین کی مایوسی
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ شائقین نے جیسی امید کی ویسی قومی کرکٹ ٹیم نے پرفارمنس نہیں دی، شائقین کرکٹ ناراض ضرور ہوتے ہیں۔ میرے لئے ماضی کی پرفارمنس محض ماضی ہے، میں ماضی کو نہیں سوچتا، ماضی میں پرفارمنس اچھی ہو یا بری، میں ماضی یاد نہیں رکھتا۔ اگر ماضی میں رہا تو مستقبل میں سب کچھ ختم ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بینچ نے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کو جرمانہ کر دیا
سلیکشن کمیٹی کی اتھارٹی
انہوں نے کہا کہ سب کو اچھی طرح معلوم ہے کیا ہورہا ہے کیا نہیں، سلیکشن کمیٹی کے پاس اپنی اتھارٹی ہے اور کپتان کے پاس اپنی اتھارٹی ہے جبکہ چیئرمین پی سی بی کے سامنے سب جواب دہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مغل بادشاہ اکبر کے آخری ایام: باغی بیٹے کے ساتھ اختلافات کی کہانی
شاہین آفریدی کا بیان
اس موقع پر فاسٹ بولر اور لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی نے کہا کہ ہر دن سیکھنے کا ہوتا ہے، ماضی میں نہیں رہنا چاہئے۔ لاہور قلندرز میں نوجوان کھلاڑیوں سے متعلق پرجوش ہوں، غلطی انسان سے ہوجاتی ہے، پی ایس ایل کو انجوائے کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون
پاکستان سپر لیگ کی اہمیت
شاہین کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ ہماری اپنی لیگ ہے، سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ حارث رؤف پاکستان سپر لیگ کی پروڈکٹ ہیں، ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کے بعد پی ایس ایل میں منتخب کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کیلئے حکومت کو 64ارکان کی حمایت درکار، اصل میں پوزیشن کیا ہے؟ جانیے
حسن علی کا ایشو
فاسٹ بولر حسن علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو ٹیم پاور پلے اچھا کھیلے اس کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، کراچی کنگز نے اچھے فاسٹ بولر منتخب کرنے پر فوکس کیا۔
بابر اعظم کی رائے
بیٹر بابر اعظم نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ میں تمام فرنچائز متوازن ہیں، پی ایس ایل میں ہر فرنچائز بہترین سکواڈ بنانے کی کوشش کرتی ہے۔