نہروں کا معاملہ ،سینیٹر عرفان صدیقی نے پیپلز پارٹی کی “خاموشی ” پر سوال اٹھا دیا

پیپلز پارٹی کی خاموشی پر سوالات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے پیپلز پارٹی کی "خاموشی" پر سوال اٹھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کا ضیاع، پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کی قیادت کا اظہارِ افسوس
نواز شریف کا فیصلہ
اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف نے انتخابات سے پہلے ہی وزیر اعظم نہ بننے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 6 نہروں کی تعمیر کی مخالفت میں بیانات پیپلز پارٹی کی سیاسی ضرورت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہروں کے معاملے میں ٹائم لائن کو دیکھیں۔ پیپلز پارٹی 8 جولائی 2024 سے 14 مارچ 2025 تک نہروں کے معاملے پر کیوں خاموش رہی؟ صدر کے دفتر سے خط ملنے پر ارسا نے منصوبے پر کام آگے بڑھایا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم بے نظیر بھٹو نے انکشاف کیا کہ کراچی میں گرفتار دہشت گردوں نے اپنے سرپرستوں کے نام بتا دیئے ہیں جن سے عوام کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔
امریکی وفد کی ملاقاتوں کا معاملہ
سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی وفد کی جیل میں بانی پی ٹی آئی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ اگر بانی پی ٹی آئی کسی فرد سے نہیں ملنا چاہتے تو حکومت کیا کرے؟ بانی پی ٹی آئی کو جس سے ملنا ہوتا ہے، ان کی ملاقات ہو جاتی ہے۔
اختر مینگل کا نقطہ نظر
عرفان صدیقی نے یہ بھی کہا کہ اختر مینگل بالغ نظر سنجیدہ مزاج ہیں جو سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔