ایک ملازم ایسا بھی ہے جس کے انکریمنٹ لگ لگ کر مراعات جج کے برابر ہو چکیں، وکیل درخواستگزار کے ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں دلائل

سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس میں درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ چیف جسٹسز نے کئی ملازمین کو ایک کروڑ کا انکریمنٹ دیا ہے۔ ایک مخصوص ملازم کے انکریمنٹ کے باعث اس کی مراعات جج کے برابر پہنچ چکی ہیں، اور اس کے لیے ایک ہی دن میں 3، 3 نوٹیفکیشنز جاری کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے کچھ مقامات پر بارش اور برفباری کی پیشگوئی
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا جواب
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ چیف جسٹسز کے اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے یہ بتایا کہ پنجاب ہائیکورٹ کا جواب جمع کرایا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لگتا ہے زمین پر کسی اور کی نظر ہے اور نظر بھی بری ہے، جسٹس مسرت ہلالی کے آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس میں ریمارکس
عدالت کے ریمارکس
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ جب تک ہائیکورٹ کے رولز نہیں بنیں گے، معاملہ اسی طرح چلتا رہے گا۔ درخواست گزار نے دوبارہ یہی بات دہرائی کہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ کا انکریمنٹ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 56 Pakistanis Imprisoned in Sri Lanka for Years to Return Home Today
سماعت کے دوران گفتگو
جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اختیارات کو سمجھنا چاہیے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے اشارہ کیا کہ جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائیکورٹ کے بارے میں ہیں، اس لیے بہتر ہوگا کہ درخواست کو صرف لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھا جائے۔
عدالت کی ہدایات
جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے الزامات کو تسلیم کر لیا ہے، لہذا درخواست گزار کو ہدایت کی گئی کہ وہ درخواست میں ترامیم کریں اور ہائیکورٹ کی جانب سے بھی اپنا وکیل کریں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔