علما کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر کیے جانے کا انکشاف، تفصیلات سامنے آگئیں.

پشاور میں علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ
پشاور (آئی ان پی) میں علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے: شہبازشریف
مقامی سطح پر منصوبہ بندی
میڈیا رپورٹ کے مطابق، سی سی پی او پشاور قاسم علی خان نے بتایا کہ علمائے کرام پر حملوں کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر کی گئی۔ یہ کلنگ تقریباً 8 کلومیٹر کی حدود میں منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے ایف آئی اے کی خدمات بھی لی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی مقدمہ: عمرا یوب، عالیہ حمزہ و دیگر کی بریت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
پچھلے ماہ کے واقعات
انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں ایک ماہ کے دوران 4 علمائے کرام کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے 3 عالم دین شہید ہوئے اور ایک زخمی ہوا۔ اچینی میں قتل کیے جانے والے زاہد خان کو واقعے سے کچھ دن قبل نامعلوم افراد نے فون کال کی تھی۔ اس معاملے میں بھی ایف آئی اے کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
شواہد اور تحقیقات
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان واقعات میں اہم شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں، اور جلد ہی اصل ملزمان تک رسائی یقینی بنائی جائے گی۔