علما کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر کیے جانے کا انکشاف، تفصیلات سامنے آگئیں.

پشاور میں علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ
پشاور (آئی ان پی) میں علمائے کرام کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایسا معاشرہ بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر شخص ذہنی سکون سے بھرپور زندگی گزار سکے: وزیر اعلیٰ کا عالمی یومِ ذہنی صحت پر پیغام
مقامی سطح پر منصوبہ بندی
میڈیا رپورٹ کے مطابق، سی سی پی او پشاور قاسم علی خان نے بتایا کہ علمائے کرام پر حملوں کی منصوبہ بندی مقامی سطح پر کی گئی۔ یہ کلنگ تقریباً 8 کلومیٹر کی حدود میں منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے ایف آئی اے کی خدمات بھی لی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئس کریم میں استعمال ہونے والی وہ چیز جو آپ کی آنتوں اور معدے کو تباہ کرسکتی ہے
پچھلے ماہ کے واقعات
انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں ایک ماہ کے دوران 4 علمائے کرام کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے 3 عالم دین شہید ہوئے اور ایک زخمی ہوا۔ اچینی میں قتل کیے جانے والے زاہد خان کو واقعے سے کچھ دن قبل نامعلوم افراد نے فون کال کی تھی۔ اس معاملے میں بھی ایف آئی اے کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
شواہد اور تحقیقات
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان واقعات میں اہم شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں، اور جلد ہی اصل ملزمان تک رسائی یقینی بنائی جائے گی۔