ایران کی آئی اے ای اے کے نمائندے کو ملک سے نکالنے کی دھمکی

ایران کی دھمکی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے نمائندے کو ملک سے نکالنے کی دھمکی دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی مطیع اللہ جان کس جرم میں گرفتار کیا گیا؟ اسلام آباد پولیس کا بیان سامنے آگیا
علی شمخانی کا بیان
نجی ٹی وی جیو نیوز نے عرب میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ کے سینئر مشیر ریئر ایڈمرل علی شمخانی کا کہنا ہے کہ بیرونی دھمکیوں کے پیش نظر وہ آئی اے ای اے کے نگران کو ملک سے نکال سکتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ افزودہ مواد کی لوکیشن کو محفوظ بنانے کے لئے بھی سوچا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خطے میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے ممالک میں پاکستان کا نمبر بہت پیچھے ہے،چیئرمین پی ٹی اے
امریکی حکام کے ساتھ مذاکرات
ایران کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسلامی جمہوریہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے عمان میں امریکی حکام کے ساتھ اعلیٰ سطح کے مذاکرات کی تصدیق کی گئی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ امریکا کو تہران کے فیصلے کو سراہنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت میں ہونے والے ویمنز بلائنڈ ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا
امریکی وزارت خارجہ کا ردعمل
دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے ایران کو کسی بھی قسم کا غلط قدم اٹھانے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اس قسم کی دھمکی بلا شبہ تہران کے پرامن جوہری پروگرام کے دعوے کی نفی ہے۔ ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے نمائندے کو نکالا جانا اشتعال انگیزی کو مزید ہوا دے گا۔
تعلقات کی تاریخی تناظر
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات فروری میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر جوہری توانائی کے لئے مذاکرات دوبارہ کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کے بیان کے بعد سامنے آیا۔ پھر دو روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیا کہ اگر ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے تو ایران کے خلاف فوجی آپریشن بھی ہو سکتا ہے جس میں اسرائیل کا بھی اہم کردار ہو گا۔