پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے

پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں کی تقریب
منسک (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور بیلاروس کے درمیان معاہدوں اور مفاہمتی یاداشتوں کے تبادلے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں درجنوں مسافر طیاروں میں بم کی افواہوں کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر اور ہنگامی لینڈنگ کا سلسلہ جاری
اہم شخصیات کی شرکت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان اور بیلا روس کی وزارت دفاع کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ ہوا، بیلاروس کی داخلی امور کی وزارت اور وزارتِ داخلہ پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب دھی رانی پروگرام: درخواستوں کی وصولی شروع، دولہا دلہن کو 1 لاکھ روپے ملیں گے
فوجی اور تکنیکی تعاون
تقریب میں بیلاروس کی فوجی صنعت کی سٹیٹ اتھارٹی اور وزارت دفاعی پیداوار پاکستان کے درمیان فوجی تکنیکی تعاون سے متعلق 2025 سے 2027 کا روڈ میپ طے پا گیا، دونوں ممالک کے درمیان ری ایڈمیشن معاہدہ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمندر کے راستے منشیات سمگلنگ ناکام، 60 کلو آئس برآمد
پوسٹلز اور تجارتی تعاون
پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا ہے جبکہ بیلاروس کے ایوان صنعت و تجارت اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے واشنگٹن میں کوششیں تیز مگر کس نے کیا کردار ادا کیا؟ مبینہ تفصیلات سامنے آئیں
پاکستانی وفد کا دورہ بیلاروس
پاکستانی وفد کے دورہ بیلاروس کے دوران فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) اور جے ایس سی ایم کوڈور جبکہ ایف ڈبلیو او اور او جے ایس سی ماز کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت بھی طے پائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وطن کی حفاظت کیلئے پرعزم ہیں: جنرل ساحر شمشاد مرزا
پاکستان اور بیلاروس کے صدور کی گفتگو
بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس : بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
دوطرفہ تعلقات کی اہمیت
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی، دونوں ممالک کے درمیان بزنس فورم تجارت کے فروغ کے لئے اہمیت کا حامل ہے، دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کے مواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب آپ خود کو غیراہم اور بے قدر سمجھتے ہیں، تو پھر آپ دوسروں کیلیے بھی محبت و چاہت کے اظہار کے قادر نہیں ہو سکتے
وزیراعظم کی بیلاروس میں میزبانی
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بہترین میزبانی پر بیلاروس کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، منسک کی خوبصورتی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے, صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے 2015 کے دورہ پاکستان نے دوستی کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات نے ثابت کردیا کہ میڈیا کو مینج کرکے کسی سیاستدان کی مقبولیت کم نہیں کی جا سکتی، حامد میر کا تجزیہ
دوطرفہ معاشی مواقع
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں، بیلاروس کے صدر سے دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے مفید بات چیت ہوئی، دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین کا 6.8 ارب ڈالر کا ایم ایل ون معاہدہ یکمشت نہ کرنے کا فیصلہ
مستقبل کے امکانات
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور سازگار ماحول سے فائدہ اٹھانا چاہیے، دونوں ممالک کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔
پاکستانی وفد کا کردار
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔