موت کی جھوٹی خبر پھیلنے پر دوست، بیٹی، بیوی اور بھائی فون کرتے رہے: محمود اسلم

محمود اسلم کا جھوٹی موت کی خبر پر افسوس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر اداکار محمود اسلم نے ماضی میں اپنی موت کی جھوٹی خبر پھیلنے کے خطرناک اثرات بیان کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان کے مرنے کی جھوٹی خبر سننے کے بعد ان کے دوستوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا جبکہ دوست، بیوی، بیٹی اور بھائی انہیں فون کالز کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی آمد کے ساتھ کیا خان بھی باہر آئیں گے؟
سنو ٹی وی پروگرام میں گفتگو
محمود اسلم حال ہی میں ’سنو ٹی وی‘ کے پروگرام میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے ماضی میں اپنی موت کی جھوٹی خبر پھیلنے پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کی بھی موت کی جھوٹی خبر پھیلانا غلط کام ہے، ہر مذاق برداشت کیا جا سکتا ہے لیکن موت کی خبر پھیلانے کا مذاق ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی موت کی خبر ایسے وقت میں پھیلائی گئی تھی جب وہ مکمل طور پر ٹھیک ٹھاک تھے اور شوٹنگز میں مصروف تھے لیکن اپنے گھر سے دور تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سے ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر کے قاتل پولیس اہلکاروں کی میرپور خاص منتقلی کے لیے ٹیم روانہ
دوستوں اور خاندان کا ردعمل
اداکار کے مطابق ان کی موت کی جھوٹی خبر پھیلنے کے بعد ان کے ساتھی اداکار، ہدایت کار و پروڈیوسرز پریشان ہوگئے اور انہوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ انہیں یقین نہیں آیا کہ کیسے ان کی موت ہوئی اور پھر انہیں فون کالز بھی کرتے رہے۔ محمود اسلم کا کہنا تھا کہ جس دن کی ان کی موت کی جھوٹی خبر پھیلی، وہ پوری رات نہیں سو سکے اور فون پر آنے آنے والی کالز پر بات کرتے ہوئے ہر کسی کو اپنے زندہ ہونے کا یقین دلاتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجلی کے ٹیرف میں 4 روپے فی یونٹ کمی کی تجویز مسترد
خاندان کی پریشانی
انہوں نے بتایا کہ ان کے ایک بھائی علیل ہیں، انہیں متعدد بیماریاں ہیں، وہ بھی ان کی موت کی خبر سن کر صدمے میں چلے گئے اور انہیں فون کرکے ان کے ساتھ روتے رہے، ان کی لمبی زندگی کی دعائیں کرتے رہے۔ سینئر اداکار کے مطابق ان کی بیٹی کو ان کے سسرال والوں نے جب ان کی موت کی خبر سنائی تو انہیں یقین ہی نہیں آیا، انہوں نے اپنی ماں کو فون کیا، والدہ نے بیٹی کو یقین دلایا کہ ان کے والد کی موت کی خبر جھوٹی ہے لیکن انہیں یقین نہیں ہو رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کیخلاف اسلام آباد میں کتنے مقدمات درج، تفصیلات عدالت میں جمع
جھوٹی خبر کے نقصانات
اداکار نے کہا کہ موت کی جھوٹی خبر پھیلنے کے بعد، دوست، بیوی، بیٹی، بھائی اور بیرون ممالک رہنے والے رشتے دار بھی انہیں فون کالز کرتے رہے اور وہ ہر کسی سے بات کرکے انہیں یقین دلاتے رہے کہ ان کے حوالے سے پھیلائی گئی خبر جھوٹی ہے۔
میڈیا سے درخواست
محمود اسلم نے میڈیا اور خصوصی طور پر سوشل میڈیا والوں سے اپیل کی کہ وہ کسی کے بارے میں بھی ایسی جھوٹی خبر نہ پھیلایا کریں، ایسی خبر سن کر کوئی صدمے میں بھی جا سکتا ہے اور بہت بڑا نقصان بھی ہو سکتا ہے۔