ٹرمپ کے ٹیرف کے 5 بڑے اہداف کیا تھے اور کیا وہ پورے ہوئے؟

ٹرمپ کا ٹیرف منصوبہ

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ایک بڑے ٹیرف منصوبے کا اعلان کیا جو نہ صرف عالمی اقتصادی نظام کو جھنجھوڑ سکتا تھا بلکہ امریکہ کے طویل المدتی اتحادیوں کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بھی خطرے میں ڈال دیتا۔ تاہم اس منصوبے کا بڑا حصہ اس وقت روک دیا گیا ہے، کیونکہ صدر نے بیشتر ممالک پر ٹیرف میں اضافہ 90 دن کے لیے معطل کر دیا ہے اور اب وہ چین کے ساتھ تجارتی جنگ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

ٹرمپ کا تجارتی ہدف

بی بی سی کے مطابق اب سوال یہ ہے کہ اس جزوی یوٹرن کے بعد، کیا ٹرمپ اپنے تجارتی مقاصد کے قریب پہنچے ہیں؟ یہاں ان کے پانچ بڑے اہداف اور ان کی موجودہ صورتحال پر نظر ڈالتے ہیں:

1) بہتر تجارتی معاہدے

ٹرمپ نے کہا تھا کہ کئی دہائیوں سے امریکہ کو دوست اور دشمن ممالک دونوں نے لوٹا ہے۔

ان کا ابتدائی منصوبہ یہ تھا کہ ہر ملک پر 10 فیصد ٹیرف لگایا جائے اور 60 "بدترین" ممالک پر اضافی ٹیرف عائد کیا جائے۔ اس اعلان کے بعد دنیا بھر کے ممالک پریشان ہو گئے کیونکہ یہ ان کی معیشتوں کے لیے ایک سنگین خطرہ تھا۔ وائٹ ہاؤس نے دعویٰ کیا ہے کہ 75 سے زائد عالمی رہنما صدر سے رابطے میں ہیں اور تجارتی رعایتوں کی پیشکش کر رہے ہیں۔ اگرچہ ان تمام ممالک کی فہرست جاری نہیں کی گئی، لیکن امریکہ نے جنوبی کوریا اور جاپان جیسے ممالک کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کیا ہے۔

نتیجہ: 90 دن کی مہلت میں اگر معاہدے طے پاتے ہیں تو ٹرمپ کو ممکنہ کامیابی حاصل ہو سکتی ہے، کیونکہ مذاکرات کا آغاز ہی ان کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔

2) امریکی صنعت کو فروغ دینا

ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ روزگار اور فیکٹریاں امریکہ میں واپس آئیں گی اور ملکی صنعتی بنیاد کو مضبوط کیا جائے گا۔

لیکن ٹیرف پالیسی میں بار بار تبدیلی سے کاروباری اعتماد متاثر ہوا ہے۔ کمپنیاں اس غیر یقینی صورتحال میں نئی سرمایہ کاری یا پیداواری لائنیں امریکہ میں منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

نتیجہ: جب ٹیرف پالیسی صدر کی مرضی پر بار بار بدلتی ہے تو صنعتیں انتظار کو ترجیح دیتی ہیں، اور وعدے حقیقت بننے سے دور رہتے ہیں۔

3) چین کا مقابلہ کرنا

ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین نے امریکہ سے فائدہ اٹھایا ہے۔

جب انہوں نے دوسرے ممالک کے لیے ٹیرف مؤخر کیے، تو ان کا اصل ہدف واضح ہو گیا کہ وہ چین کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین عالمی تجارتی مسائل کی جڑ ہے۔ لیکن چین نے بھی سخت ردعمل دیا ہے، اور دونوں ممالک میں معاشی اور سیاسی کشمکش جاری ہے۔

نتیجہ: چین سے محاذ آرائی ٹرمپ کی خواہش تو ہو سکتی ہے لیکن اس کا خطرہ بہت بڑا ہے۔ ساتھ ہی امریکہ نے ممکنہ طور پر اپنے اتحادیوں کو بھی ناراض کر دیا ہے، جو اس جنگ میں اہم کردار ادا کر سکتے تھے۔

4) ریونیو بڑھانا

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ٹیرف سے اربوں ڈالر کا ریونیو حاصل ہوگا، جس سے بجٹ خسارہ کم کیا جائے گا اور ٹیکس میں کمی ممکن ہوگی۔

ایک غیر جانبدار رپورٹ کے مطابق 10 فیصد عالمی ٹیرف سے اگلے 10 سالوں میں تقریباً دو ٹریلین ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔

نتیجہ: اگر ٹرمپ اپنے ٹیرف منصوبے پر قائم رہتے ہیں، تو قلیل مدت میں آمدنی بڑھے گی، لیکن جیسے ہی امریکی لوگ ملکی مصنوعات کی طرف رجوع کریں گے، یہ آمدنی کم ہو سکتی ہے۔

5) صارفین کے لیے قیمتیں کم کرنا

ٹرمپ نے کہا تھا کہ ملکی پیداوار میں اضافہ صارفین کے لیے قیمتیں کم کرے گا لیکن ماہرین کے مطابق، ٹیرف کا بوجھ آخر کار صارفین کو ہی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق 10 فیصد ٹیرف امریکی گھرانوں پر پہلے ہی سال میں اوسطاً 1253 ڈالر کا اضافی بوجھ ڈالے گا اور سب سے زیادہ اثر غریب طبقے پر پڑے گا۔

نتیجہ: قیمتوں میں اضافہ وہ سمت ہے جو ٹرمپ کے مقاصد کے خلاف جاتی ہے، اور یہ ان کے سیاسی مستقبل کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...