اگلے کچھ ماہ میں وزیراعظم مزید ریلیف کا اعلان کریں گے: وزیر خزانہ

وزیر خزانہ کی خوشخبریوں کی نوید
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے وزیراعظم کی جانب سے آئندہ چند ماہ میں خوشخبریوں کی نوید سنادی۔
یہ بھی پڑھیں: جوابی کارروائی میں پاکستان نے بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کردیا
چیمبرز کے مسائل کا ادراک
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ چیمبرز کے مسائل کا ادراک ہے، مشکلات حل کرنے کی کوشش کریں گے، چیمبرز کے جائز مطالبات کو مانا جائے گا، تاجروں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم اے پنجاب نے گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کر دی
صنعتی ترقی اور معاشی استحکام
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ انڈسٹری کو درپیش مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں، صنعت کی ترقی ملکی ترقی کا باعث ہے، ہمیں صنعتی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ملک میں معاشی استحکام کے لئے کام کر رہے ہیں، معاشی استحکام کیلئے اپنی درست سمت کا تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان علی آغا نے صائم ایوب کو اپنا ایوارڈ دینے کے بعد ایک اور شاندار بات کہہ دی
مہنگائی کی شرح میں کمی
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، شرح سود 22 فیصد سے 12 فیصد ہو چکی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آرہا ہے، ہم درست سمت کی جانب گامزن ہیں لیکن ہر سیکٹر کو برآمدات کرنا ہوں گی، ہمیں اپنی برآمدات میں اضافے کے لئے کام کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فورٹ منرو کی ڈویلپمنٹ کیلئے جامع پلان طلب
افراط زر اور عوامی فائدہ
وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ معاشی استحکام کیلئے مہنگائی کا کم ہونا لازمی تھا، ہر ہفتے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم روز کی بنیاد پر دالوں، چینی اور دیگر اشیا کی قیمتوں کو دیکھ رہے ہیں، افراط زر نیچے آنے کا فائدہ عام آدمی کو ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی سفارتی عملہ واہگہ کے راستے بھارت روانہ
سٹاک مارکیٹ کی صورتحال
محمد اورنگزیب نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہوتی رہے گی، سٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہونے میں کچھ وجوہات بیرونی ہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں چل رہے ہیں یا نہیں؟
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کو زور دار جھٹکا لگ گیا ، اہم منصوبہ 9 ویں مرتبہ ناکام
ریکوڈک پروجیکٹ کی اہمیت
ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ریکوڈک ایک اہم پروجیکٹ ہے، 2028کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔ بلوچستان میں ریکوڈک پروجیکٹ ہمارا خواب ہے، انڈونیشیا میں پچھلے سال نِکل کی ایکسپورٹ 22 بلین ڈالر رہی، 2028 کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: نومبر کے مہینے میں ہی عمران خان باہر ہوگا
رشوت کے مسئلے کا حل
انہوں نے کہا کہ اگر ہم رشوت لے رہے ہیں تو کوئی ہمیں رشوت دے بھی رہا ہے، آپ سے درخواست ہے کہ آپ رشوت دینا بند کر دیں۔ وزیر اعظم اس مسئلے پر سنجیدہ ہیں، حوصلہ کریں اور رشوت خوروں کی باتوں میں نہ آئیں۔ کسٹمز میں فیس لیس ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی، مقصد ہے چوری یا رشوت بازاری نہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حمایت کرنے پر بھارت میں 3ملکوں کیخلاف ’’بائیکاٹ مہم‘‘ شروع ہو گئی
سادہ ٹیکس نظام کی تشکیل
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ دارطبقہ اپنے گوشوارے اب خود بھر سکتا ہے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو بخوبی سمجھتا ہوں۔ ایسا طبقہ جس کی جائیداد یہاں ہے نہ وہاں اس کو بھی پیچیدہ ٹیکس نظام میں الجھایا ہوا ہے، ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں، اگلے کچھ ماہ میں وزیر اعظم مزید ریلیف کا اعلان کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم، سینیئر وکیل علی احمد کرد نے بڑا اعلان کردیا
آبادی کے مسائل
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھاکہ 800 سے ایک ٹریلین ڈالر کا ہر سال نقصان ہوتا ہے، ہم ایف بی آر میں صاف ستھرے لوگ لے کر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے یورپی روٹ کھل گئے ہیں، امید ہے انگلینڈ کے روٹس بھی کھل جائیں گے۔ دیہات میں ہماری آبادی زیادہ بڑھ رہی ہے، آج ملک کو مشکلات درپیش ہیں۔
تعلیمی مسائل اور ماحولیاتی صورتحال
ہمیں پارلیمنٹ اور سب کے ساتھ مل کر ان معاملات سے نمٹنا ہے۔ اکتوبر سے فروری تک لاہور میں ماحول کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، بیجنگ میں کبھی سلفر کی بو ہوتی تھی، اب مطلع صاف ہے، یہ تمام پاکستان کے لئے اہم معاملات ہیں ان سے نبردآزما ہونا ہے۔