آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے: سابق صدر عارف علوی

عارف علوی کا مذاکرات کی حمایت کا اظہار
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق صدر مملکت عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: زندگی میں یہ پہلی عید ہے جو فاتح قوم کے طور پر منارہے ہیں: شرجیل میمن
سی این این کے انٹرویو میں گفتگو
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق دورہ امریکا میں سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات سے متعلق مذاکرات ہوتے ہیں تو خیرمقدم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نوشہروفیروز،باپ نے بھائی کے ساتھ ملکر بیٹی کو قتل کردیا مگر کیوں؟
بلوچستان کے مسائل اور حکومت کی ذمہ داری
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کا حل بھی مذاکرات میں ہے۔ سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں پی ٹی آئی بلوچستان سے جیتی مگر ہمارے ووٹ کم گنے گئے۔ اگر ووٹ صحیح طور پر گنے جاتے تو بلوچستان سمیت تمام صوبوں میں ہماری حکومت ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر، وزیراعظم، فیلڈ مارشل کے خلاف مہم چلانے والوں کو جانتے ہیں: محسن نقوی
نوجوانوں کی مایوسی اور موجودہ صورتحال
عارف علوی نے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان اس وقت مایوس ہے کیونکہ اس کی آواز نہیں سنی جا رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ہونے والے احتجاج کو طاقت کے زور پر روکا جا رہا ہے، جس سے عوام میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا اس وقت آزاد نہیں ہے۔
اعظم سواتی کی پیشگوئی
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کے لئے پ±ر امید ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ سابق صدر عارف علوی کی وطن واپسی پر مذاکرات میں پیش رفت ہوگی۔