دھرنا ختم کرنے کا مطالبہ لیکر جانیوالی خواتین پارلیمینٹرین کو اختر مینگل نے کیا جواب دیا ۔۔۔؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

دھرنے کی صورت حال
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) دھرنا ختم کرنے کا مطالبہ لے کر جانے والی خواتین پارلیمینٹرین کو اختر مینگل نے کیا جواب دیا؟ تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جوہی چاولہ بالی وڈ کی امیر ترین حسینہ، فلمسازوں کے بچوں میں ہریتھک روشن کا غلبہ
اختر مینگل کا جواب
"جنگ" کے مطابق صوبائی وزیر راحیلہ درانی نے کہا ہے کہ ہم خواتین پارلیمنٹرین عوام کی مشکلات کے حل کے لیے دھرنا ختم کرنے کے لیے گئی تھیں۔ اختر مینگل نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کے پاس وفد بات چیت کے لیے گیا تھا، سردار اختر مینگل نے پہلا سوال کیا کہ آپ لوگوں کو کس نے بھیجا ہے۔ ہم نے اختر مینگل سے کہا کہ آپ کے مطالبات میں کچھ معاملات عدالتوں میں ہیں۔
مستونگ میں خودکش دھماکا
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ہوا تھا۔ مستونگ میں لک پاس دھرنے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا تھا کہ راستے کھلے ملے تو دھرنا کوئٹہ میں ہو گا۔ ہم ایسے حالات سے گزر چکے ہیں، حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔