فنڈز میں کٹوتی، پاکستان سمیت 60 ممالک میں اقوام متحدہ کے عملے میں 20 فیصد کمی کا فیصلہ

اقوام متحدہ کا عملے میں کمی کا اعلان

نیویارک(آئی این پی) اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے نے کہا ہے کہ وہ فنڈز میں کمی کی وجہ سے پاکستان سمیت 60 ممالک میں کام کرنے والے اپنے عملے میں 20 فیصد کمی کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے فنڈز کو ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کرنا شرمناک ہے: عظمیٰ بخاری

فنڈنگ میں کٹوتیوں کا اثر

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے ایک خط میں کہا ہے کہ انسانی امداد سے وابستہ کمیونٹی پہلے ہی وسائل کی کمی، حد سے زیادہ دبا اور بظاہر حملوں کی زد میں تھی اور اب فنڈ میں تازہ کٹوتیوں نے صورت حال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی امداد کے ادارے کے عملے کی مجموعی تعداد 2600 ہے۔ عملے میں کمی کی وجہ فنڈنگ میں ہونے والی وہ سخت کٹوتیاں ہیں جن کے نتیجے میں ادارے کو تقریبا 60 کروڑ ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محمود اچکزئی نے پی ٹی آئی سے سول نافرمانی کی تحریک موخر کرنے کی اپیل کردی

محدود سرگرمیاں

ٹام فلیچر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (اوچا) کی موجودگی اور سرگرمیاں کیمرون، کولمبیا، اریٹریا، عراق، لیبیا، نائیجیریا، پاکستان، غازی عنتب (ترکیہ) اور زمبابوے میں محدود کر دی جائیں گی۔ ادارے کے عملے کو لکھے گئے خط میں ٹام فلیچر نے یہ نہیں بتایا کہ کس ملک کی جانب سے فنڈنگ میں کٹوتی کی گئی جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور (اوچا) کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا تاہم، ان کے اشارے سے واضح ہوتا ہے کہ یہ ملک امریکہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے ملاقات میں کونسا شعر سنایا؟ وکیل شعیب شاہین نے بتا دیا.

امریکہ کا کردار

ٹام فلیچر نے کہا کہ 2025 کے لیے اوچا کا مجموعی بجٹ تقریبا 430 کروڑ ڈالر ہے۔ کئی ممالک نے ایجنسی کے اضافی بجٹ وسائل میں کٹوتیوں کا اعلان کیا یا پہلے ہی یہ کٹوتیاں نافذ کر چکے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے خاص طور پر امریکہ کا نام لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کئی دہائیوں سے انسانی امداد دینے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خوشحالی مائیکروفنانس بینک میں ہراسانی کا شکار خاتون کے حق میں فیصلہ، بینک اور عملے پر 95 لاکھ روپے جرمانہ عائد

فنڈنگ کا موجودہ جائزہ

امریکہ اوچا کے اضافی بجٹ وسائل میں بھی سب سے زیادہ حصہ دینے والا ملک ہے، جو تقریبا 20 فیصد بنتا ہے یعنی 2025 کے لیے چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا امریکہ نے یہ رقم کم کر دی یا نہیں۔ چھ کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رقم کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ اوچا سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں کے لیے فنڈنگ ابھی جائزے کے مرحلے میں ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں: صاحبزادہ حامد رضا قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین منتخب

امدادی سرگرمیوں کا اثر

ٹام فلیچر نے خط میں کہا کہ اب تک متوقع اخراجات کی مجموعی رقم 25 کروڑ 85 لاکھ ڈالر ہے اور اس کے مقابلے میں ہمارے پاس تقریبا پانچ کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا فنڈنگ خسارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ انسانی امداد کی ضرورتیں بڑھ گئی ہیں، لیکن اوچا پہلے ہی دیکھ رہا ہے کہ فنڈنگ میں کٹوتیاں زندگی بچانے والی امداد تک رسائی کو متاثر کر رہی ہیں۔

نتیجہ

ٹام فلیچر کے مطابق، اقوامِ متحدہ کے ساتھ کام کرنے والی انسانی امدادی تنظیمیں اس بحران سے شدید متاثر ہوئی ہیں، جن میں سب سے زیادہ نقصان مقامی تنظیموں کو ہوا ہے۔ اس کے بعد بین الاقوامی تنظیمیں اور پھر اقوام متحدہ کی اپنی انسانی امدادی ایجنسیاں متاثر ہوئی ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اوچا کو اپنی سرگرمیوں کو دستیاب وسائل کے مطابق ازسرِنو ترتیب دینا ہوگا اور اس کے لیے اسے اپنے انتظامی ڈھانچے کو کم کرنا پڑے گا۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...