بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ پولیس سیل میں گزارنا پڑگئے

برطانیہ میں ماں کی پولیس حراست کا واقعہ
لندن(آئی این پی) برطانیہ میں بیٹیوں سے آئی پیڈز لینے پر ایک ماں کو 7 گھنٹے سے زیادہ تک پولیس حراست میں رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی سب سے امیر گلوکارہ کا نام سامنے آگیا
واقعے کی تفصیلات
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خاتون ٹیچر نے کہا کہ اپنی بیٹیوں کے 2 آئی پیڈز ضبط کرنے کے بعد اسے ساڑھے سات گھنٹے تک پولیس سیل میں رکھا گیا۔ ایک انٹرویو میں وینیسا بران نے کہا کہ 26 مارچ کو ہونے والے اس واقعے کے نتیجے میں انہیں راتوں کو نیند نہیں آئی، جب کہ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ڈیوائسز چوری کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے چینی انجینئرز کی سیکیورٹی کے لیے وفاقی حکومت سے وسائل کی درخواست کردی
پولیس کی کارروائی
50 سالہ خاتون نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کو اسکول کے کام پر توجہ دینے کی ترغیب دینے کے لیے ٹیبلٹس ضبط کیے، جبکہ بعد میں سرے پولیس نے اس بات کو تسلیم کیا۔ وینیسیا بران نے کہا کہ انہیں سٹینز پولیس اسٹیشن لے جایا گیا، جہاں ان کی تلاشی لی گئی، ان کے انگلیوں کے نشانات لیے گئے اور انہیں سیل میں رکھا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے افسران کو ان کے بچوں کے اسکول بھیجا اور اس معاملے کے سلسلے میں بیٹیوں کو کلاس سے باہر نکال دیا۔
اہم نکات
پولیس نے سرے میں وینیسیا بران کی والدہ کے گھر میں آئی پیڈز کی موجودگی کا پتہ لگایا۔ خاتون نے کہا کہ مجھے اب اس بارے میں بات کرنا بھی کافی تکلیف دہ لگتا ہے، "یہ مکمل طور پر غیر پیشہ ورانہ تھا، وہ میری 80 سالہ والدہ سے ایسے بات کر رہے تھے جیسے وہ کوئی مجرم ہوں۔" ان کی رہائی کے بعد کی ضمانت کی شرائط میں یہ شامل تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں سے بات نہیں کرسکتیں، کہ وہ تفتیش سے منسلک ہیں، جب کہ پولیس نے ان سے پوچھ گچھ جاری رکھی۔