غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری، 6 بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید
غزہ میں جاری اسرائیلی جنگی جرائم
غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم جاری ہیں، تازہ حملوں میں 6 سگے بھائیوں سمیت مزید 37 فلسطینی شہید ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: 302 این جی اوز کی ریلیف سرگرمیاں جاری
بھوکے فلسطینیوں کی مدد
نجی ٹی وی جیونیوز نے غیر ملکی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ اتوار کو غزہ کے علاقے دیر البلح میں بھوکے فلسطینیوں کو خوراک فراہم کرنے میں مصروف 6 سگے بھائی، جن کی عمریں 10 سے 34 سال کے درمیان تھیں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ، بھارت نے پاکستان کے بعد چینی ٹیکنالوجی کو مورد الزام ٹھہرادیا
شہید بھائیوں کے والد کا بیان
شہید بیٹوں کے والد زکی ابو مہدی کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے جنگ کے آغاز سے ہی ضرورت مندوں کی مدد کر رہے تھے اور ان کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے پاس پانی روکنے کی صلاحیت ہی نہیں، پانی کی فراہمی معمول کے مطابق ہے: عطا تارڑ
بچوں کی صحت اور طبی امداد
اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ایک فلسطینی بچہ طبی امداد کی فراہمی میں خلل کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اس سال ہراسانی کے کتنے کیسز رپورٹ ہوئے، خاتون محتسب نے اپنے اعزاز میں الوداعی تقریب سے خطاب میں تفصیلات شیئر کر دیں
شہادتوں کی تازہ ترین تعداد
عرب میڈیا کے مطابق اتوار کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں ہونے والے اسرائیلی بمباری میں کم از کم 37 فلسطینی شہید ہوئے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل کی جنگ میں اب تک کم از کم 50 ہزار 944 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ حکومت کے میڈیا دفتر نے شہادتوں کی تازہ ترین تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے کیونکہ ہزاروں افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس کا جوہری اڈا جہاں فوجیوں کے والدین کو داخلے کے لیے تین ماہ پہلے درخواست دینا لازمی ہے
ہسپتال پر حملہ
اسرائیل نے ہفتے کو شمالی غزہ کے ال اہلی ہسپتال پر بمباری کی تھی جس سے ہسپتال کے متعدد بلاک تباہ ہوگئے۔ حملے کے باعث ہسپتال میں زیر علاج مریض اور دیگر افراد ہسپتال کی عمارت چھوڑنے پر مجبور ہوئے اور اب آس پاس کی گلیوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کا بیان
سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ نے ہسپتال پر بمباری کی شدیدترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایک جرم اور بین الاقوامی قوانین و ضوابط، خصوصاً بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اس کے علاوہ برطانیہ نے بھی ہسپتال پر حملے کی مذمت کی۔








