جنہوں نے 9 مئی کے واقعات کئے وہ قیمت ادا کر رہے ہیں: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار کا بیان 9 مئی کے واقعات پر
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے 9 مئی کے واقعات کیے، وہ اس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ حکومت اصول پر کسی بھی قسم کا کمپرومائز نہیں کرے گی۔ اگر کسی کو قانونی عمل کے ذریعے سزا ملی ہے تو اس میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کریک ڈاون میں تیزی، ایک دن میں ساڑھے 5 ہزار سے زائد تارکین وطن کو افغانستان بھیج دیا گیا
سزاوں کا عمل جاری
اسحاق ڈار نے جیو نیوز کے ساتھ لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی بنیاد پر شواہد کے حوالے سے سزاوں کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اصولوں کے ساتھ ڈٹے رہنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حضرت فاطمہؓ مسلمان خواتین کی رول ماڈل
فتنہ انگیزی پر سخت لہجہ
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے دین میں فتنے سے کوئی ڈیل نہیں ہوسکتی، اور ان لوگوں کو بات چیت کے لیے سرینڈر کرنا پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی نے سیاست کرنی ہے تو اسے پاکستان آکر سیاست کرنی چاہئے، اور بیرونی مالی مدد سے پاکستانی اداروں کو بدنام کرنا قابل مذمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد صدیق شیخ نے پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ممبر کے طور پر حلف اٹھا لیا
افغانستان کا دورہ اور ایرانی حکومت سے رابطے
اسحاق ڈار نے بتایا کہ وہ جلد افغانستان کا دورہ کریں گے اور کہا کہ ایرانی حکومت نے پاکستانیوں کے قتل میں ملوث افراد کو پکڑنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وہ اس معاملے میں سفیر اور وزارت خارجہ کے ذریعے ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پاکستانی معیشت کی ترقی
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستانی معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے، مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت بسنت کی تجویز پر نظرثانی کر رہی ہے اور حفاطتی اقدامات کے ساتھ بسنت منانے کی ضرورت ہے۔