پیکٹا کے زیر اہتمام 4 روزہ بین الاقوامی تعلیمی ورکشاپ کا آغاز، گلوبل سٹیزن شپ کے موضوعات پر سیشنز

بین الاقوامی ورکشاپ کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) محکمہ سکول / پیکٹا کے زیر اہتمام گلوبل سٹیزن شپ ان ایجوکیشن اور نصاب کی تیاری و انضمام کے موضوع پر 4 روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کا آغاز ہو گیا۔ ورکشاپ کے پہلے دن افتتاحی سیشن میں سی ای او پیکٹا ڈاکٹر شہنشاہ فیصل عظیم اور پارلیمانی سیکرٹری تعلیم نوشین عدنان نے قومی و بین الاقوامی ماہرین اور شرکا کو خوش آمدید کہا اور ورکشاپ کے مقاصد بیان کرتے ہوئے اسے پنجاب کے تعلیمی نظام کے لیے ایک اہم سنگِ میل اور باہمی تعاون کا عملی اظہار قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا لاہور میں صفائی کے مسائل پر اظہار برہمی
نصاب سازی اور جدید تدریسی طریقے
ڈاکٹر شہنشاہ فیصل عظیم نے کہا کہ محکمہ تعلیم 21 ویں صدی کی مہارتوں اور تحقیق پر مبنی جدید تدریسی طریقوں کی روشنی میں نصاب سازی، اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت اور تعلیمی جائزہ سازی کو ایک مربوط پلیٹ فارم پر لانے کے لیے پُرعزم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بیلجیئم میں پاکستان تحریک انصاف کا یورپی پارلیمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
تعلیمی وژن اور جدید طریقے
نوشین عدنان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ترقی پسند اور جامع تعلیمی وژن کے مطابق اساتذہ اور تعلیمی اداروں کو امن، پائیداری اور مشترکہ عالمی ذمہ داری کے فروغ کے لیے ضروری استعداد فراہم کی جا رہی ہیں۔
ماہرین کی تربیت
اس موقع پر ڈپٹی ہیڈ، انسٹیٹیوٹ فار گلوبل سٹیزن شپ ایجوکیشن جیونگ مِن اوم نے پنجاب کی گلوبل سٹیزن شپ ایجوکیشن سے وابستگی کو سراہا۔ ورکشاپ کے پہلے روز بین الاقوامی شہرت کے حامل ماہرین پروفیسر ایسٹر کیئر، لیا ایسپالاردو، پروفیسر کیون کیسٹر اور دیگر نے مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے ہوئے شرکاء کی ٹریننگ کی اور بالخصوص قومی نصاب میں گلوبل سٹیزن شپ ان ایجوکیشن کے مؤثر انضمام کے لیے نصاب سازی کی حکمت عملی کے موضوع پر تربیت دی۔ ورکشاپ کے مختلف سیشنز میں جدید تدریسی طریقوں پر بھی روشنی ڈالی جائے گی تاکہ اساتذہ طلبہ میں عالمی شعور، تنقیدی سوچ، اور سماجی ذمہ داری کو فروغ دے سکیں۔