نیلم جہلم پراجیکٹ کی بار بار بندش سے سالانہ کتنا نقصان ہورہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشاف

نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا بحران
اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بار بار بندش سے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یہ پاسپورٹ اسرائیل کیلئے کارآمد نہیں: پاکستان کے علاوہ ایک اور ملک نے پاسپورٹ پر شائع کرنے کا اعلان کر دیا
بندش سے نقصان کا تخمینہ
وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بندش کے حوالے سے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بار بار بندش سے قومی خزانے کو سالانہ 24 ارب نقصان کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میری درخواست ہے ہمارا ترمیمی بل مولانا فضل الرحمان خود پیش کریں، بلاول بھٹو
بندش کی وجوہات
وفاقی وزیر آبی وسائل نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہیڈریس ٹنل میں خرابی کے باعث مئی 2024 سے بند ہے، ڈیم کی سائٹ سے 9.8 کلومیٹر کی دوری پر ہیڈریس ٹنل میں خرابی آگئی جس کی وجہ سے پراجیکٹ کو دوبارہ بند کرنا پڑا۔ منصوبے کی بحالی کے لیے ٹھیکیدار کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
تحقیقات کا آغاز
وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبے کی بندش کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت نے تین کمیٹیاں تشکیل دیں، کمیٹیوں کے علاوہ حکومت نے تحقیقات کے لیے کینیڈین فرم کی خدمات بھی حاصل کیں۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ کینیڈین فرم ڈین براکس نے تحقیقات مکمل کر کے 18 مارچ کو رپورٹ جمع کرادی، جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔