خاندان کی مرضی کے بغیر شادی پر لڑکی کے باپ نے خودکشی کرلی،بیٹی کے نام جذباتی نوٹ

بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں دلخراش واقعہ
نئی دہلی (آئی این پی) بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں ایک باپ نے اپنی بیٹی کے خاندان کی مرضی کے بغیر شادی کرنے پر خودکشی کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی ہائی سوسائٹی کا سکینڈل: ایک پراسرار موت کا معاملہ
واقعہ کی تفصیلات
بھارتی میڈیا کے مطابق، میڈیکل اسٹور مالک 49 سالہ رشی راج سنجو، جو مبینہ طور پر اپنی بیٹی کی خاندان کی مرضی کے خلاف شادی سے پریشان تھا، اس نے اپنی جان لے لی۔ گھر والوں نے بتایا کہ رات ایک بجے انہوں نے گولی چلنے کی آواز سنی، جس کے بعد انہوں نے دیکھا کہ رشی راج اپنے بیڈروم میں مردہ پایا گیا تھا اور وہ موقع پر ہی چل بسا۔
یہ بھی پڑھیں: بیماری اور اموات کا سبب بننے والے 17 خطرناک جرثوموں کی فہرست جاری
بیٹی کی صورتحال
پولیس کے مطابق، رشی راج کی بیٹی تقریبا 15 روز قبل محلے کے ایک نوجوان کے ساتھ گھر سے نکلی تھی اور بعد میں اسے اندور سے ٹریس کرکے واپس لایا گیا۔ عدالتی سماعت کے دوران بیٹی نے کہا کہ وہ قانونی طور پر شادی شدہ ہے اور اس نے اپنے شوہر کے ساتھ جانے کا انتخاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پوتے پوتیوں میں چھپ کر ٹافیاں اور سوڈا بانٹنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا خاندان
خودکشی کا نوٹ
پولیس نے کہا کہ رشی راج نے اپنی بیٹی کے آدھار کارڈ کے پرنٹ آئوٹ پر ایک نوٹ چھوڑا، جس میں اس نے خاندان کی مرضی کے خلاف شادی کرنے کے فیصلے پر جذباتی تکلیف کا اظہار کیا۔ نوٹ میں لکھا تھا کہ: "ہرشیتا، تم نے غلط کیا، میں جا رہا ہوں۔ میں تم دونوں کو مار سکتا تھا لیکن میں اپنی بیٹی کو کیسے مار سکتا ہوں؟ بیٹی، تم نے جو کیا وہ ٹھیک نہیں تھا اور جو وکیل چند پیسوں کے لیے پورے خاندان کو قربان کر دیتا ہے، کیا اس کی بیٹیاں بھی نہیں ہیں؟ کیا وہ ایک باپ کا درد نہیں سمجھتا؟ ایک پورا خاندان تباہ ہو گیا اور اب کچھ نہیں بچا۔"
قانونی عمل پر سوالات
نوٹ میں انہوں نے قانونی عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا: "میں ایک بار پھر کہتا ہوں اگر یہ شادی درست نہیں ہے تو عدالت لڑکی کو اپنے ساتھی کے ساتھ جانے کی اجازت کیسے دے سکتی ہے؟ اس نے ہمارا پورا خاندان تباہ کر دیا ہے، کسی نے میرا درد نہیں سمجھا۔"