تجارتی جنگ میں شدت، چین نے اپنی ایئر لائنز کو بڑا حکم دے دیا

امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ میں شدت
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں مزید شدت آ گئی۔ بیجنگ نے امریکی فضائی کمپنی بوئنگ سے طیاروں کی ترسیل روکنے کی ہدایت جاری کر دی۔ بلومبرگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق چینی حکام نے ملکی ایئرلائنز کو نہ صرف نئے بوئنگ طیارے وصول کرنے سے روک دیا ہے بلکہ امریکی کمپنیوں سے طیاروں کے پرزے اور متعلقہ سازوسامان کی خریداری بھی معطل کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی منڈی میں سونا سستا، پاکستان میں بھی قیمت کم ہو گئی
بھاری درآمدی محصولات کا اثر
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب دونوں ممالک ایک دوسرے پر بھاری درآمدی محصولات عائد کر چکے ہیں۔ امریکہ نے چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک کے محصولات لاگو کیے ہیں جبکہ چین نے امریکی درآمدات پر جوابی طور پر 125 فیصد کے محصولات عائد کیے ہیں۔ چین نے واشنگٹن کے اقدامات کو "غیر قانونی دھونس" قرار دیتے ہوئے مزید محصولات کو بے سود قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیشہ بشریٰ بی بی کو اداروں کے خلاف زہر اگلتے دیکھا، عون چوہدری کا بیان
چینی ایئرلائنز کی مدد پر غور
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ چینی حکومت ان ایئرلائنز کی مدد پر غور کر رہی ہے جو بوئنگ طیارے لیز پر لے چکی ہیں اور ان کی لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دوسری جانب امریکی حکام نے کچھ جدید ٹیکنالوجی مصنوعات جیسے سمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور سیمی کنڈکٹرز کو حالیہ محصولات سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔
عالمی منڈیوں پر اثرات
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ صورت حال عالمی منڈیوں کو متاثر کر رہی ہے اور بین الاقوامی سفارت کاری میں بھی خلل ڈال رہی ہے، جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حالیہ دنوں میں محصولات میں مزید اضافے کو روکنے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم چین کو کسی فوری ریلیف کی پیشکش نہیں کی گئی۔