سیف علی خان حملہ کیس، چارج شیٹ میں پولیس کا ایسا انکشاف کہ سب دنگ رہ گئے

ممبئی میں سیف علی خان پر جان لیوا حملہ
سیف علی خان پر ان کے گھر میں گھس کر چاقو بردار شخص نے جان لیوا حملہ کیا تھا جس میں اداکار خوش قسمتی سے محفوظ رہے تھے تاہم انھیں شدید چوٹیں آئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی سے متعلق سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل
پولیس کی چارج شیٹ میں انکشافات
اب پولیس نے اس کیس میں چارج شیٹ داخل کردی ہے جس میں کیے گئے ایک انکشاف نے سب کو حیران کردیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، چارج شیٹ سے حملے سے متعلق کئی مزید سوالات اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں جن کا جواب تلاش کرنا شفاف تحقیقات کے لیے بے حد ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونا اسمگل کیس میں بھارتی اداکارہ رانیا راؤ اور ساتھیوں پر 270 کروڑ روپے جرمانہ عائد
فنگر پرنٹس کا معاملہ
چارج شیٹ میں پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے اکٹھے کیے گئے 20 فنگر پرنٹس میں سے صرف ایک ملزم شریف الاسلام سے ملتا ہے۔ چارچ شیٹ کے مطابق، ملزم سے 20 میں سے واحد میچ کرنے والا فنگر پرنٹ سیف علی خان کی رہائش گاہ کی آٹھویں منزل سے ملا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے کسی بھی حملے کا بھر پور جواب دیں گے، ابھیندن یاد ہوگا، وزیر دفاع
مزید تحقیقات کی ضرورت
تاہم، گھر سے لیے گئے دیگر 19 فنگر پرنٹس کا ملزم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ان افراد کے ہوسکتے ہیں جو اداکار سے ملنے آئے تھے۔ ابھی تک پولیس یہ جانچ نہیں کرسکی ہے کہ یہ 19 فنگر پرنٹس کس کس شخصیت کے ہیں، کیونکہ ان میں سے بھی کوئی ایک حملہ آور کا ساتھی یا سہولت کار ہوسکتا ہے۔ اس بات کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ حملہ آور ایک سے زیادہ ہوں، لیکن پولیس نے اب تک تفتیش کو ملزم شریف الاسلام تک محدود رکھا ہوا ہے۔
ملزم کی گرفتاری
شریف الاسلام کو پولیس نے بنگلادیش سے گرفتار کیا تھا اور فنگر پرنٹ میچ ہونے سے یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ مرکزی ملزم یہی ہے۔