سپریم کورٹ نے عمران خان سے ملاقات کروانے کیلئے تحریری حکمنامہ جاری کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ نے وکیل کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرانے کےلیے تحریری حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ترجمان پاور ڈویژن کا نیٹ میٹرنگ سے متعلق اہم بیان سامنے آ گیا
کیس کی سماعت
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 مئی کیسز میں بانی پی ٹی آئی کے ریمانڈ سے متعلق اپیل پر سماعت کی جس دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر اور اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا میں وائرل فیشن شو: کچی آبادی کے نوجوان ماڈلز سلیبریٹی بن گئے
تفتیش کے تقاضے
دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک اوروائس میچنگ ٹیسٹ ہوناباقی ہے، جسمانی ریمانڈ صرف 2 ٹیسٹ کے لیے درکار ہے مگر بانی پی ٹی آئی نے تعاون نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت لڑاکا طیاروں کی “ڈاگ فائٹ” حالیہ فضائی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل جھڑپوں میں شامل، سی این این کا دعویٰ
وکیل کا موقف
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میرے موکل پر 300 سے زائد کیسز ہیں، ان سے ہدایات لینے کے لیے سپریم کورٹ خصوصی ہدایات جاری کرے، سپریم کورٹ کی خصوصی ہدایات ہو تومیری ملاقات بانی پی ٹی آئی سے ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی سب سے محفوظ جوہری سائٹ پر حملے کے لیے تیار ہیں، اسرائیلی فوج کا دعویٰ
چیف جسٹس کا ردعمل
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جب بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاناہے چلے جائیں، ہم کوئی حکم نامہ جاری نہیں کریں گے، آپ بغیر عدالتی حکم نامے ملاقات کریں، ملاقات ہو جائے گی۔
اگلی سماعت کی تاریخ
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 23 اپریل تک ملتوی کردی۔