فیصل آباد موٹروے پر شوہر کے سامنے بیوی سے زیادتی کرنے والا ڈاکو پولیس مقابلے میں مارا گیا

موٹر وے پر اجتماعی زیادتی کا واقعہ
فیصل آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) فیصل آباد کے علاقے ساندل بار میں موٹر وے پر پیش آنے والے اجتماعی زیادتی کے لرزہ خیز واقعے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ واقعے کا مرکزی ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا
مرکزی ملزم کی ہلاکت
پولیس کے مطابق ملزم کو ریکوری کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے ساتھیوں نے اُسے چھڑوانے کی غرض سے پولیس وین پر فائرنگ کر دی۔ جوابی کارروائی میں مرکزی ملزم مارا گیا جبکہ اس کے دیگر ساتھی موقع سے فرار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی جلوس دہشتگردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے،پنجاب حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا
پہلا واقعہ
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد میں تھانہ ساندل بار کی حدود میں واقع موٹر وے پل 62 ج ب چنن کے قریب دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا تھا، جہاں دورانِ ڈکیتی تین مسلح ملزمان نے ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب پرویز اقبال کی زیر صدارت کھیلتا پنجاب گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس
متاثرہ خاتون کی کہانی
عدنان نامی شہری اپنی اہلیہ کو زرعی یونیورسٹی ہاسٹل جھنگ روڈ سے چک 62 ج ب چنن لے کر جا رہا تھا کہ راستے میں موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں نے ان کی گاڑی کو اسلحے کے زور پر روک لیا۔ لوٹ مار کے بعد شوہر کو درخت سے باندھ دیا اور خاتون کو کماد (گنے) کے کھیت میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ؛ نورمقدم کیس کی سماعت میں دوپہر ایک بجے تک وقفہ، عدالت کا آج ہی فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کا عندیہ
پولیس کے اقدامات
اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او فیصل آباد صاحبزادہ بلال عمر نے ایس پی اقبال ٹاؤن عابد ظفر کو فوری ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ پولیس نے متاثرہ خاتون کے شوہر کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 339/25 تھانہ ساندل بار میں درج کرکے تفتیش کا آغاز کیا تھا۔
کیس میں پیش رفت
ذرائع کے مطابق پولیس نے ایک ہفتے کے اندر مرکزی ملزم سمیت دیگر ملزمان کا سراغ لگا لیا تھا، تاہم آج مرکزی ملزم کی ہلاکت کے بعد کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور جلد انہیں بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا。