پیرو میں سابق صدر کو 15 سال کی سزا سنادی گئی، پہلے کتنے صدور قید ہیں اور انہیں کہاں رکھا گیا ہے؟

پیرُو میں سابق صدر کی گرفتاری
لیما (ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی امریکہ کے ملک پیرُو کی ایک عدالت نے سابق صدر اولاںٹا ہمالا اور ان کی اہلیہ نادین ہریڈیا کو برازیلی تعمیراتی کمپنی اوڈی بریچٹ سے تین ملین ڈالر اور وینزویلا کے سابق صدر ہوگو شاویز کی حکومت سے دو لاکھ ڈالر حاصل کرنے پر منی لانڈرنگ کا مجرم قرار دیتے ہوئے 15 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا؟
سیاسی پناہ کی درخواست
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق فیصلہ سنائے جانے کے بعد 62 سالہ ہمالا کو حراست میں لے کر پولیس سٹیشن منتقل کر دیا گیا جبکہ ان کی 48 سالہ اہلیہ نے لیما میں برازیلی سفارت خانے میں سیاسی پناہ کی درخواست دی اور وزارت خارجہ کے مطابق اُنہیں اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کے ساتھ برازیل جانے کی اجازت دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک کے واجبات 76 ارب روپے تک جا پہنچے، نیپرا سے اربوں روپے کی منظوری کی درخواست
الزامات کی تردید
ہمالا نے اپنے خلاف الزامات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے ان کی صحت سے انکار کیا ہے جبکہ ان کے وکلا نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پراسیکیوٹرز کے مطابق ہمالا نے 2011 کے صدارتی انتخابات کے دوران یہ رقوم نیشنل پارٹی کے ذریعے حاصل کیں۔
قید کی جگہ
عدالت نے فیصلہ ایک طویل عدالتی عمل کے بعد سنایا، جس کی تحقیقات 2016 میں شروع ہوئی تھیں۔ ہمالا 2011 سے 2016 تک پیرو کے صدر رہے۔ وہ اپنی سزا ممکنہ طور پر اس پولیس بیس پر کاٹیں گے جو خاص طور پر سابق صدور کی حراست کے لیے قائم کیا گیا ہے۔ اس مقام پر اس وقت سابق صدور الیخانڈرو تولیڈو اور پیدرو کاسٹیلو بھی قید ہیں۔