پی آئی اے کے 3 سنیئر افسران کو قید اور جرمانے کی سزائیں

پی آئی اے کے افسران کو سزا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) این آئی آر سی بلوچستان نے پی آئی اے کے 3 سنیئر افسران کو سزا سنا دی۔
یہ بھی پڑھیں: چونیاں: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے گاڑی میں سوار انٹرنیشنل کبڈی کھلاڑی جاں بحق
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کوئٹہ بینچ کے ممبر عبدالغنی مینگل نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کوئٹہ کے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے تفصیلی فیصلہ سنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون اور سیلاب ریسکیو آپریشن میں 1594 لوگوں کو بچایا گیا، ڈاکٹر رضوان نصیر نے تفصیلات شیئر کر دیں
سزا کی تفصیلات
پی آئی اے افسران کو یومیہ اجرت والے 17 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے عدالتی فیصلے کی حکم عدولی پر سزا سنائی گئی ہے۔ پی آئی اے کے ڈپٹی سی ای او، ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اور جی ایم پی آئی اے بلوچستان کو 6،6 ماہ قید 50،50 ہزار جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قلات میں فتنہ الہندوستان کیخلاف کامیاب کارروائی پر وزیراعلیٰ مریم نواز کااظہار تشکر
عدالتی احکامات
عدالت نے تمام افسران کو سرکاری عہدوں کے لیے نااہل بھی قرار دے دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے افسران کی تنخواہوں اور مراعات فی الفور روکنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں، اور آئی جی اسلام آباد، آئی جی بلوچستان کو فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔ فیصلے میں ہدایت کی گئی کہ آئی جی اسلام آباد اور آئی جی بلوچستان تینوں افسران کو جیل منتقل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ نے سیلاب سے متاثرہ کسانوں کے لیے امدادی فنڈز میں اضافہ کردیا، صوبائی وزیراطلاعات
پی آئی اے کا موقف
ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، تاہم فیصلے سے کئی اہم قانونی نکات سماعت میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں، موجودہ نجکاری عمل اور اس ضمن میں انتظامی پیچیدگیوں سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنا پی آئی اے کے دفاع کے لیے ضروری تھا۔
نظرثانی کی درخواست
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن نے فیصلے کے خلاف متعلقہ فورم پر نظر ثانی اپیل دائر کر دی ہے.