پی آئی اے کے 3 سنیئر افسران کو قید اور جرمانے کی سزائیں

پی آئی اے کے افسران کو سزا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) این آئی آر سی بلوچستان نے پی آئی اے کے 3 سنیئر افسران کو سزا سنا دی۔
یہ بھی پڑھیں: بیرسٹر سیف کا عمران خان سے رابطہ، آئندہ حکمت عملی سے متعلق اہم ہدایت کردی
کیس کی سماعت
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کوئٹہ بینچ کے ممبر عبدالغنی مینگل نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کوئٹہ کے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے تفصیلی فیصلہ سنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہے، وزیر خزانہ کا لندن میں کانفرنس سے خطاب
سزا کی تفصیلات
پی آئی اے افسران کو یومیہ اجرت والے 17 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے عدالتی فیصلے کی حکم عدولی پر سزا سنائی گئی ہے۔ پی آئی اے کے ڈپٹی سی ای او، ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اور جی ایم پی آئی اے بلوچستان کو 6،6 ماہ قید 50،50 ہزار جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں شرکت کیلئے کتنا پیسہ لیتے ہیں؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہاء نہ رہے گی
عدالتی احکامات
عدالت نے تمام افسران کو سرکاری عہدوں کے لیے نااہل بھی قرار دے دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے افسران کی تنخواہوں اور مراعات فی الفور روکنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں، اور آئی جی اسلام آباد، آئی جی بلوچستان کو فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔ فیصلے میں ہدایت کی گئی کہ آئی جی اسلام آباد اور آئی جی بلوچستان تینوں افسران کو جیل منتقل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا نے امریکہ کو ٹیرف لگانے پر کرارا جواب دیدیا
پی آئی اے کا موقف
ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ وہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں، تاہم فیصلے سے کئی اہم قانونی نکات سماعت میں شامل ہونے سے رہ گئے ہیں، موجودہ نجکاری عمل اور اس ضمن میں انتظامی پیچیدگیوں سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنا پی آئی اے کے دفاع کے لیے ضروری تھا۔
نظرثانی کی درخواست
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن نے فیصلے کے خلاف متعلقہ فورم پر نظر ثانی اپیل دائر کر دی ہے.