بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑا ریلیف، تفصیلات سامنے آگئیں

اسلام آباد میں وفاقی بجٹ کی توقعات
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کیا ریلیف ملے گا؟ ایف بی آر نے تجاویز تیار کر لی ہیں۔ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لئے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کچے کے علاقے میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن، 2 مغوی بازیاب
قابل ٹیکس آمدن میں ممکنہ اضافہ
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کو ریلیف دینے کیلئے قابل ٹیکس آمدن کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کا امکان ہے جبکہ ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ، اعدادوشمار جاری
ریلیف کی تجاویز
حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے 3 تجاویز زیر غور ہیں:
- پہلے سلیب میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ والوں کے لیے سالانہ آمدن کی شرح بڑھائے جانے کا امکان
- قابل ٹیکس آمدنی کی حد 6 لاکھ سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے سالانہ تک کیے جانے کی تجویز
- حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی جانب سے چینی درآمدات پر 245 فیصد تک ٹیرف عائد کیے جانےپر چین کا رد عمل
ٹیکس ریٹرن فارم کی سادگی
اسی طرح انکم ٹیکس ریٹرن فارم کو سادہ و آسان بنایا جائے گا اور ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی۔ بجٹ میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن کے سلیب میں ریلیف دینے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے، ترجمان جے یو آئی
اعلیٰ آمدن والے افراد کے لئے تجاویز
ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں صرف نیچے والے سلیبز کو تبدیل کیا جائے گا۔ بجٹ میں زیادہ تنخواہ والے طبقے کے لیے فی الحال کوئی ریلیف کی تجویز نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے باہر احتجاج: پی ٹی آئی رہنما نعیم حیدر پنجوتھا کی ضمانت کنفرم
پنشنرز پر ٹیکس کی تجاویز
دوسری جانب بھاری پنشن لینے والے پنشنرز پر بھی 5 فیصد سے 20 فیصد تک ٹیکس کی تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ابھی ابتدائی تجاویز ہیں، تاہم اس بارے میں تفصیلی جائزہ اور مشاورت کے بعد تجاویز شامل کی جائیں گی۔
پنشن آمدن پر ممکنہ ٹیکس کی شرح
ذرائع کا کہنا ہے کہ:
- 8 لاکھ روپے سالانہ تک پنشن آمدنی پر 5 فیصد
- 8 سے 15 لاکھ سالانہ آمدنی پر 10 فیصد
- 15 سے 20 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر ساڑھے 12 فیصد
- 20 سے 30 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 15 فیصد
- 30 لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی پر 20 فیصد