پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا، سنبھالنے والے آگئے ہیں: عظمٰی بخاری

پنجابی کلچر ڈے کا شاندار آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار پنجابی کلچر ڈے شاندار طریقے سے منایا جا رہا ہے۔ پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا، کیونکہ اس کی دیکھ بھال کرنے والے آگئے ہیں۔ قائد مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف خود فنکاروں کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب پنجاب کے فنکاروں کے لئے ایک الگ ہاؤسنگ کالونی بنانے کی خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں 2016 سے 2025 تک 29 فیصد سالانہ اوسط اضافہ
فیسٹیول کی تفصیلات
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ، پنجابی کلچر ڈے کو سرکاری سطح پر شان و شوکت سے منایا جا رہا ہے، جس کا باضابطہ آغاز وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا۔ یہ فیسٹیول 3 دن تک جاری رہے گا، جو شام 7 بجے سے رات 10 بجے تک الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں ہوگا۔ فیسٹیول میں پنجاب بھر سے شہری اپنی فیملیز کے ہمراہ شرکت کر رہے ہیں، جہاں ہر روز پنجابی فنکار اپنی ثقافتی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ایئر فورس کا تربیتی طیارہ سکول کی عمارت سے ٹکرا کر تباہ، متعدد طلبہ زخمی
ثقافتی تنوع کی نمائش
عظمٰی بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب کا کلچر اتنا رچ اور رنگا رنگ ہے کہ اسے تین دنوں میں سمیٹنا مشکل ہے۔ الحمرا آرٹس کونسل میں پنجاب کی تمام ڈویژنز کے نمائندہ پویلین قائم کیے گئے ہیں، جو ہر علاقے کی مخصوص ثقافت، خوراک، لباس اور روایات کو اجاگر کر رہے ہیں۔ پنجاب بابا بلھے شاہؒ، وارث شاہؒ، سلطان باہوؒ اور بابا فریدؒ جیسے عظیم صوفیائے کرام کی دھرتی ہے، اور آج ہم اس ثقافت کو دوبارہ زندہ کر رہے ہیں۔ پنجاب کے ہر شہر کی اپنی پہچان اور سوغات ہے، جیسے ملتان کا سوہن حلوہ، ایمن آباد کی برفی، ساہیوال کی بھینسیں اور گوجرانوالہ کے پکوان، جو دنیا بھر میں مشہور ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا ویژن
عظمٰی بخاری نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا ویژن یہ ہے کہ فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں، جن میں فنکاروں کے لئے ہاؤسنگ کالونی کی تجویز بھی شامل ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی فیسٹیول میں شرکت اس بات کا پیغام ہے کہ پنجاب کا کلچر اب یتیم نہیں رہا۔ ہم نے اس ورثے کو سنبھالنے اور آگے بڑھانے کا عزم کیا ہے۔ یہ فیسٹیول نہ صرف پنجاب کی ثقافت کو اجاگر کر رہا ہے بلکہ نوجوان نسل کو اپنے ورثے سے جوڑنے کا ذریعہ بھی بن رہا ہے۔