12 سال قبل پسند کی شادی کرنے والی چار بچوں کی ماں کو والدین کے گھر میں قتل کردیا گیا۔

شادی کے بعد قتل کی افسوسناک واردات
بٹگرام (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں 12 سال قبل پسند کی شادی کرنے والی خاتون کو والدین کے گھر میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ مقتولہ کی موت گلہ دبانے کی وجہ سے ہوئی۔ عدالتی حکم کے تحت قبر کشائی کے بعد اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں جرگہ داروں سمیت 8 ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب والی اسٹیبلشمنٹ ڈبل گیم نہیں کھیلتی: طلال چوہدری
واقعے کی تفصیلات
بٹل شارکہ کے رہائشی محمد صادق ولد میاں داد نے تھانہ کوزہ بانڈہ میں رپورٹ درج کرواتے ہوئے کہا کہ بارہ سال قبل اُس کی خاتون سکینہ دختر عبداللہ سے پسند کی شادی ہوئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں راضی نامہ کے لیے جرگہ داروں، جیسے شاہ جہان اور میاں سید وغیرہ، نے 8 لاکھ روپے وصول کیے لیکن مقتولہ کے والد کو کچھ نہیں دیا۔ اس کے نتیجے میں دو سال قبل محمد یوسف، جوکہ مقتولہ کا ماموں ہے، اپنے بیٹے پرویز کے ہمراہ آیا اور میری اہلیہ کو دو بچوں اور ایک بچی سمیت اپنے ساتھ بانڈیگو بٹگرام لے گیا، اور پھر وہ واپس نہیں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ذہنی معذور لڑکی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ، لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا
کوششیں اور رابطے
اس دوران میں نے اپنی بیوی کو واپس لانے کی کئی بار کوشش کی اور متعدد جرگے کیے، لیکن انہوں نے میرے دو بچوں کو تو واپس کردیا، مگر اہلیہ اور ایک بچی کو واپس نہیں کیا۔ کچھ دن قبل میری اہلیہ نے خفیہ طور پر مجھ سے رابطہ کر کے واپس آنے کی خواہش ظاہر کی اور نکلنے کی بھی کوشش کی، تو انہیں گلے میں پھندہ ڈال کر قتل کردیا گیا۔
مقدمے کی تفصیلات
پولیس نے مدعی کی رپورٹ پر تھانہ کوزہ بانڈہ بٹگرام میں معاملہ نمبر 68 اور تعزیرات پاکستان کی دفعات 302, 311, 109, 202, 147 اور 149 کے تحت آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس کہانی کے جرگہ داروں نے صلح کی رقم وصول کرکے مقتولہ کے والد کو ادا کرنے کے بجائے خود ہڑپ کر لی، جس کی وجہ سے پسند کی شادی کرنے کا یہ تنازع آج تک ختم نہیں ہوسکا، اور چار بچوں کی ماں کی پسند کی شادی پر قتل کر دیا گیا۔