وزیر اعظم کا انسانی سمگلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ اور قانونی شکنجے میں لانے کا حکم
اسلام آباد میں وزیر اعظم کا اجلاس
وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی سمگلرز کے خلاف اقدامات مزید تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے شکنجے میں انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کو لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا انفلوئنسر ظفر سپاری کی معروف صحافی مجتبیٰ علی شاہ سے ملاقات
دہشتگردی کے خلاف ایکشن
ایک نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق، اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہماری اہم ذمہ داری ہے۔
وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم دہشتگردوں کو عبرتناک شکست دیں گے، تاکہ پاکستان کی طرف کسی بھی نظر سے دیکھنے کی جرأت نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ون ڈے سیریز کا فیصلہ کن میچ آج کھیلا جائے گا
معاشی اور سیکیورٹی چیلنجز
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے تمام اداروں اور صوبوں کو دہشتگردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے میں مزید درجنوں فلسطینی شہید، ملبے تلے چیخیں سنائی دیتی رہیں
سیکیورٹی فورسز کی قربانی
شہباز شریف نے سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں کی قربانیوں کی تعریف کی اور کہا کہ وہ دن رات دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بینک اسلامی سود سے پاک بینکاری کے ذریعے پاکستان کے مالیاتی منظرنامے کی تشکیلِ نو کے لیے پرعزم
قومی انٹیلیجنس کی تشکیل
اجلاس میں بتایا گیا کہ نیکٹا میں نیشنل اور پروینشل انٹیلیجنس فیوژن اینڈ تھریٹ اسیسمنٹ مرکز قائم کیا گیا ہے، جو دہشتگردی کے خلاف ایک بہتر حکمت عملی فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاپتہ افراد کا مسئلہ ہمیشہ کے لئے ختم کریں گے، ہمارا منشور دہشت گردی کو روکنا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی
سیف سٹی منصوبے
اجلاس میں شرکاء کو پنجاب کے 10 شہروں میں سیف سٹی منصوبے کی کامیابی کے بارے میں بریفنگ دی گئی ہے۔ مزید منصوبے کراچی، حیدرآباد، سکھر، اور دیگر شہروں میں بھی لگائے جا رہے ہیں۔
انسداد بھیک مانگنے کی کارروائیاں
اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ بھکاریوں کو بیرون ملک سفر سے روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں فارنزک سائنس ایجنسی قائم کی جا چکی ہے، جبکہ پنجاب میں اسے مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔








